مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی فسطائی ذہنیت نمایاں ہے، وزیراعظم

بیوروکریٹس کے پاس فائلیں روکنے کا کوئی بہانہ نہیں رہا، وزیراعظم

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے معاملے پر بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی فسطائی ذہنیت نمایاں ہے۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ 100 دن سے جاری محاصرہ آر ایس ایس نظریے کی عکاسی کرتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ طاقتور ممالک اپنے تجارتی مفادات کے تحت مظالم پرخاموش ہیں۔

انہوں نے کہا بھارتی قونصل جنرل کے ناپاک عزائم کے بارے خبر بھی ٹوئٹ کی۔

اس سے قبل امریکہ میں تعینات بھارتی قونصل جنرل سندیپ چکرورتی نے کہا تھا کہ بھارت ہندؤوں کی مقبوضہ کشمیر میں واپسی پر اسرائیلی طرز پر بستیوں کی تعمیر کرے گا۔

پلان کے مطابق مقبوضہ وادی کے مسلم اکثریتی علاقے میں ہندو بستیاں آباد کی جائیں گی۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض فوج کا 115ویں روز بھی لاک ڈاون جاری ہے جبکہ برفباری اور سرد موسم کے باعث کھانے کی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت ہے۔

پانچ اگست کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے۔

گزشتہ روز ضلع پلواما میں قابض فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران تین کشمیریوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا تھا۔

جیلوں میں قید کشمیریوں کی حالت انتہائی نازک ہے، شدید سردی میں انہیں ناکافی سہولیات فراہم کرکے اذیت دی جا رہی ہے۔

تجارت، تعلیم اور دیگر معاملات زندگی کرفیو کے باعث انتہائی تشویشناک صورتحال کا شکار ہیں۔


متعلقہ خبریں