پشاور: ٹیکسی سروسز کمپنیوں کو قانون کے دائرے میں لانے کا فیصلہ

بی آر ٹی منصوبے پر اب تک 87 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، شوکت یوسفزئی

آن لائن ٹیکسی کریم کا 3 ارب 10 کروڑ ڈالر میں فروخت کا امکان

فوٹو: فائل


پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور میں ٹیکسی سروسز کمپنیوں کو قانون کے دائرے میں لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ترجمان صوبائی حکومت شوکت یوسفزئی نے پشاور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ٹیکسی سروسز کے لیے ایکٹ لانے کا فیصلہ کیا گیا اور ہم اس حوالے تیاری کے مرحلے میں ہیں۔

پشاور کے بی آر ٹی منصوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منصوبے پر اب تک 87 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے ایک سال کے عرصے میں دو ارب کا ریونیو اکھٹا کیا ہے جبکہ ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کے طریقے کار کو مزید مؤثر بنا دیا ہے۔

شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ بی آر ٹی کیلئے ایکنک نے جولائی 2017 کو 49.34 ارب روپے کی منظوری دی تھی تاہم نومبر 2018 میں منصوبے میں ردوبدل کے بعد لاگت 66.43 ارب روپے کی منظوری دی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ منصوبےکے آغاز سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ سبسڈی نہیں دیں گے، فیصلے پر تاحال قائم ہیں، ٹیکس میں کسی کو چھوٹ نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں عوام کی سہولت کے لیے ٹرانسپورٹ سینٹر بنائے جارہے ہیں۔

اس سے قبل سندھ میں آن لائن ٹیکسی سروس پر پانچ فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں