حکومت نے عدالتی اعتراضات دور کرنے سے متعلق ڈرافٹ تیار کر لیا

وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات میں کیا طے پایا؟

فائل فوٹو


اسلام آباد: حکومت نے عدالتی اعتراضات دور کرنے سے متعلق ڈرافٹ تیار کر لیا۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر کیس کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔ جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیس سے متعلق مشاورت کی گئی اور عدالتی اعتراضات دور کرنے سے متعلق ڈرافٹ تیار کیا گیا۔

سپریم کورٹ میں آج سماعت کے بعد عمران خان نے موجودہ صورتحال میں غور و خوص کے لیے وفاقی کابینہ کے سینئر اراکین سمیت اپنی قانونی ٹیم کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کی قانونی ٹیم شریک تھی جبکہ سابق وفاقی وزیر بابر اعوان کو بھی خصوصی طور پر طلب کیا گیا۔

اس سے قبل وزیراعظم نے سینیئر وزرا سے ملاقات کے دوران کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع صورتحال کو دیکھ کرکی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔

رواں سال 19 اگست کو جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کی گئی تھی۔

وزیراعظم آفس سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے موجودہ مدت مکمل ہونے کے بعد سے جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید 3 سال کے لیے آرمی چیف مقرر کردیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا آرمی چیف کی مدت میں توسیع کا فیصلہ علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال کے تناظر میں کیا گیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن گزشتہ روز معطل کیے جانے کے بعد بدھ کے دن جب سماعت ہوئی تو عدالت عظمیٰ نے دوران سماعت حکومت کو مہلت دی کہ وہ کل تک حل نکالے بصورت دیگر آئینی ذمہ داری پوری کی جائے گی۔

چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت ملازمت 28 نومبر کی شب 12 بجے پوری ہو جائے گی۔


متعلقہ خبریں