رانا تنویر حسین متفقہ طور پر چیئرمین پی اے سی منتخب

پاکستان تحریک انصاف نے عددی برتری کے باوجود امیدوار کھڑا کرنے سے احتراز کیا

پینڈورا پیپرز: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں ایف بی آر سمیت دیگر اداروں کی طلبی

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا تنویر حسین متفقہ طور پر پارلیمانی پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی)  کے نئے چئیرمین منتخب ہو گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب سیکرٹری قومی اسمبلی سہیل لودھی کی زیر صدارت اجلاس کے دوران ہوا۔

سردار نصراللہ دریشک نے رانا تنویر کا نام تجویز کیا جس کی سینیٹر مشاہد حسین سید اور راجہ پرویز اشرف نے تائید کی۔

چیئرمین منتخب ہونے کے بعد رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ  پی اے سی میں سب کو ساتھ لیکر چلوں گا ،  اس کی کارکردگی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی اے سی کی ذیلی کمیٹیوں نے توقعات کے مطابق کام نہیں کیا، اس کی کارکردگی میں بہتری کیلئے کام میں تیزی لائی جائے گی۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے عددی برتری کے باوجود پارلیمانی روایات کے احترام میں اپنا امیدوار کھڑا کرنے سے احتراز کیا اور حزب اختلاف کے امیدوار کے بلامقابلہ انتخاب میں رکاوٹ نہیں ڈالی۔

یاد رہے گزشتہ ہفتے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے شہباز شریف کا بطور چئیرمین پبلک اکاؤٹس کمیٹی (پی اے سی) استعفیٰ منظور کیا گیا تھا۔

شہباز شریف کا بطور چیئرمین پی اے سی استعفی منظور کرلیا گیا

واضح رہے کہ گزشتہ 6ماہ سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس نہیں ہوا ہے ۔ شہباز شریف نے اپنا استعفی دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ یہ ذمہ داری ادا نہیں کرسکتے میری جگہ رانا تنویر کو پی اے سی کا چیئرمین لگایا جائے۔

خیال رہے حکومت نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) ماننے سے انکار کر دیا تھا جبکہ مسلم لیگ ن نے انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میںمیزبان ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین پی اے سی کے لیے اپنا امیدوار کھڑا کرے گی، اس بار حزب اختلاف کو یہ عہدہ نہیں دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ چیئرمین شپ کے لیے انتخاب کیا جائے گا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڈ نے کہا کہ حزب اختلاف نے چیئرمین پی اے سی کے لیے رانا تنویر کے نام پر اتفاق کر لیا ہے تاہم خدشہ ہے کہ حکومت ہارس ٹریڈنگ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اس سے پہلے بھی پی اے سی کا چیئرمین بننے کے لیے تیار نہیں تھے اور یہ پہلے ہی طے ہو گیا تھا کہ وہ مستقل چیئرمین نہیں رہیں گے تاہم استعفیٰ اب دیا ہے۔


متعلقہ خبریں