انوکھا کیس: دوماوں کا ایک بچے پر دعویٰ

قرآن کریم کی بیحرمتی کے گھناؤنے جرم میں ملوث ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری

فائل فوٹو


لاہور: عدالتوں میں اکثر ایسے مقدمات آتے ہیں جن میں اولاد کی حوالگی کو لے کر میاں بیوی کے درمیان تنازعہ چل رہا ہوتا ہے لیکن لاہور سیشن کورٹ میں ایسا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے جس میں ایک بچے کی حوالگی کے لیے دو مائیں قانونی جنگ لڑ رہی ہیں۔

ایڈیشنل سیشن جج اکرام الحق اس کیس کی سماعت کر رہے ہیں اور دونوں فریقین نے تحریری بیان حلفی بھی عدالت میں جمع کرا رکھے ہیں۔

مہوش بی بی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے چار بچے ہیں اور ایک بچہ چار سالہ ریحان اس سے چھین لیا گیا ہے۔ خاتون نے عدالت میں موقف اپنایا کہ مجھے اور میرے  دیگر بچوں کو قتل اور اغوا کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

مقدمے کی دوسری فریق نرگس بی بی کا موقف ہے کہ’4 سالہ ریحان میرا بیٹا ہے اور مجھ سے الگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے‘۔

عدالت نے بچے کی حقیقی ماں کا پتا چلانے کے لیے ڈی این اے رپورٹ پر انحصار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیشن کورٹ نے بچے کی دعویدار دونوں خواتین اور4 سالہ ریحان کی ڈی این اے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔


متعلقہ خبریں