اسپتال منتقل کرنے کی یوسف عباس کی درخواست مسترد

سیشن کورٹس کو ریپ کے کیسز سننے کا اختیار مل گیا

فوٹو: فائل


لاہور: احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملز کیس میں زیرحراست شریف خاندان کے فرد یوسف عباس کی اسپتال منتقلی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے جیل میں چیک اپ کروانے کی ہدایت کر دی ہے۔

احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر خان نے درخواست پر سماعت کی جس میں استدعا کی گئی تھی دانتوں میں تکلیف ہے اس لیے اسپتال منتقل کیا جائے۔

درخواستگزار نے موقف اپنایا کہ دانتوں میں تکلیف کے باعث کھانا کھانے میں مشکلات کا سامنا ہے، عدالت اسپتال منتقل کرنے کا حکم دے تاکہ مکمل علاج ہو سکے۔

خیال رہے کہ یوسف عباس 6 دسمبر تک جودیشیل ریمانڈ پر نیب کی حراست میں ہیں اور انہیں چوہدری شوگر ملز کیس میں زیر حراست رکھا گیا ہے۔

چوہدری شوگر ملز کیس

نیب نے اکتوبر 2018 میں تفتیش سے پتا چلایا کہ چوہدری شوگر ملز میں نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور ان کے بھائی عباس شریف کے اہل خانہ کے علاوہ کچھ غیر ملکی بھی شراکت دار ہیں۔

ذرائع کے مطابق چوہدری شوگر ملز میں سال 2001 سے 2017 کے درمیان غیر ملکیوں کے نام پر اربوں روپے کی بھاری سرمایہ کاری کی گئی اور انہیں حصص دیے گئے۔

بعد ازاں وہی حصص مریم نواز، حسین نواز اور نواز شریف کو بغیر کسی ادائیگی کے واپس کیے گئے۔

اس ضمن میں نیب نے سب سے پہلے مریم نواز کو 31 جولائی کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا اور انہوں نے 45 منٹ تک نیب ٹیم کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یوسف عباس اور مریم نواز نے تحقیقات میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو پہچاننے اور رقم کے ذرائع بتانے سے قاصر رہے۔

جس پر نیب نے مریم نواز کو 8 اگست کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے ان سے چوہدری شوگر ملز میں شراکت داری کی تفصیلات اور مالیاتی امور کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

بعد ازاں 8 اگست کو ہی قومی احتساب بیورو نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو گرفتار کر کے نیب ہیڈکوارٹرز منتقل کر دیا تھا۔

ہائی کورٹ نے مریم نواز کو ضمانت پر رہا کردیا ہے جب کہ انہیں مذکورہ کیس میں حاضری سے استثنیٰ بھی مل چکی ہے۔


متعلقہ خبریں