وزیراعظم کی سیٹ پر ایک شخص حادثاتی طور پر بیٹھ گیا ہے، سراج الحق

فوٹو: فائل


اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں نالائق حکمرانوں نے سرکس سجایا ہوا ہے، آج کا یہ پروگرام حکومت کے لیے پیغام ہے کہ ترقی ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے قرضوں پر نہیں ہوتی۔

اپنے خطاب میں انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ترقی مرغیوں کی گردن پر بیٹھ کر چاند کی طرف سفر کرنے پر نہیں بلکہ تعلیم حاصل کرکے ملتی ہے، ایشین بینک کے سروے کے مطابق پاکستان میں دو کروڑ سے ذائد بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کا خیال تھا کہ ایک کھلاڑی کے وزیراعظم بننے سے کچھ ملے نہ ملے لیکن ہر یونین کونسل میں اسٹیڈیم تو ملے گا، لیکن افسوس کی بات ہے کہ پاکستان میں نوجوان کھیلوں کے میدان سے محروم ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کے اس دور میں بھی پچاسی فیصد نوجوان اس سہولت سے محروم ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ایک آدمی وزیراعظم کی سیٹ پر حادثاتی طور پر بیٹھ گیا لیکن وہ موزوں شخص نہیں، ہماری حکومت آئی تو میں عمران خان کو کرکٹ بورڈ کا چئیرمین بناؤں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنی پیداوار کے باوجود ٹماٹر کے نرخ تین سو روپے سے ذائد ہوگئے، پشاور کے سقراط ٹماٹر کے استعمال کے بجائے دہی کے استعمال کے مشورے دے رہے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت کے اگلے پانچ سالوں میں موجودہ برسرروزگار لوگ بھی بے روزگار ہوجائیں گے۔

موجودہ بحران کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملک پر نالائقوں کا لوٹا مسلط ہے، چیف جسٹس کو پیش کیا جانے والا مسودہ گزشتہ تین دن سے کہنے کے باوجود کاغلطیوں سے بھرا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  کرتار پور کو چند ماہ میں مکمل کرنے والے پشاور کے بی آر ٹی منصوبے کو مکمل نہ کرسکے، چھ مہنوں سے پی ٹی آئی کے ایک سینٹر سے 350 ڈیموں میں 50 ڈیمز کا نام پوچھ رہا ہوں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ  یہ حکومت مرغیوں اور کٹوں کو میگا پراجیکٹس کہہ رہے ہیں،قوم بتایں کہ انہیں لنگر خانے چاہیے یا کارخانے چاہیے؟

ان کا کہنا تھا کہ  ان لوگوں کو حکومت مفت میں ملی ہیں جس کی انہیں قدر نہیں،یہ حکومت بچوں کی طرح فیڈر پر چل رہی ہے۔


متعلقہ خبریں