غیرملکی فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی نے ثبوت جمع کرا دیے


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کیس میں ثبوت اسکروٹنی کمیٹی کو جمع کرا دیے ہیں۔

ڈی جی لا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی تحریک انصاف کے خلاف تحقیقات کررہی ہے۔

حکمران جماعت کی جانب سے وکیل شاہ خاور کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے جب کہ درخواست گزار اکبر ایس بابر بھی الیکشن کمیشن کے آفس پہنچ چکے ہیں۔

آج کیا پیش کریں گے؟ صحافی کے سوال پر پی ٹی آئی کی وکلا ٹیم نے جواب دیا کہ تمام مطلوبہ دستاویزات اس بکس میں ہیں جو اسکروٹنی کمیٹی کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے حکمران جماعت کیخلاف 26 نومبر سے روزنہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مذکورہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق وکیل اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب فیصل حسین چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سے حکمران جماعت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے کہا ہے کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) غیر قانونی طور پر فارن فنڈنگ لینے میں ملوث رہی ہے تو الیکشن کمیشن اس جماعت کو کالعدم قرار دے سکتا ہے۔

کیس کیا ہے؟

پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے خلاف 2014 سے درخواست دائر کررکھی ہے۔

اکبر ایس بابر نے اپنے درخواست میں الزام لگایا کہ غیر قانونی اور غیر ملکی فنڈز میں تقریباً 30 لاکھ ڈالر 2 آف شور کمپنیوں کے ذریعے اکٹھے کیے گئے، مذکورہ رقم غیر قانونی طریقے ‘ہنڈی’ کے ذریعے مشرق وسطیٰ سے پی ٹی آئی ملازمین کے اکاؤنٹس میں بھیجی گئی۔

درخواست کے مطابق فنڈز جمع کرنے کے لیے استعمال ہونے والے غیر ملکی اکاؤنٹس کو ای سی پی میں جمع سالانہ آڈٹ رپورٹس سے چھپایا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے 10 اکتوبر2019 کو اس کیس کے خلاف تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواستوں کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا تھا جس کے خلاف پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی اور ہائی کورٹ نے کیس کو دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں