یوم پاکستان پریڈ: جڑواں شہروں کا ٹریفک پلان جاری


اسلام آباد: اسلام آباد میں 23 مارچ کو یوم پاکستان پریڈ کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کے مکینوں کے لئے متبادل راستوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

پریڈ گرانڈ میں یوم پاکستان کی مناسبت سے ہونے والی تقریب کی تیاریاں جاری ہیں۔  ان تیاریوں اور تقریب کی وجہ سے 19، 21 اور 23 مارچ کوجڑواں شہر میں ٹریفک کے لئے تین روزہ متبادل منصوبہ (پلان) مرتب کیا گیا ہے۔

شکر پڑیاں سے آئی ایٹ تک جانے والے راستوں کی نگرانی کے لئے پولیس اور فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ اضافی ٹریفک وارڈنزسمیت پولیس اہلکار و افسران بھی تعینات کئے گئے ہیں۔

متبادل ٹریفک منصوبے کے مطابق تینوں دن دوپہر دو سے شام پانچ بجے تک فیض آباد (اسلام آباد کو راولپنڈی سے ملانے والا مقام) ہر قسم کی ٹریفک کےلیے بند رہے گا۔ رات 12 بجے سے لے کر دوپہر دو بجے تک اسلام آباد میں بھاری گاڑیوں کا داخلہ بھی بند ہوگا۔

فیض آباد میں ٹریفک بند ہونے کے باعث ایکسپریس ہائی وے (کھنہ پل تا فیض آباد)، فیصل ایونیو (زیرو پوائنٹ سے فیض آباد ) اور مری روڈ (راول ڈیم چوک سے فیض آباد) بھی بند رہیں گی۔

موٹر وے سے آنے والی ٹریفک معمول کے مطابق کشمیر ہائی وے سے آبپارہ، بارہ کہو اور مری جاسکے گی۔

اسلام آباد ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور سے آنے والی چھوٹی گاڑیاں روات ٹی کراس سے راولپنڈی موڑ دی جائیں گی۔ یہ گاڑیاں راولپنڈی صدر کے راستے پشاور روڈ اور وہاں سے موٹر وے پر جا سکیں گی۔

اسلام آباد سے ائیر پورٹ اور لاہور جانے کے لئے نائنتھ ایونیو، مری روڈ اور راول روڈ کو استعمال کیا جا سکے گا۔ جب کہ ائیر پورٹ سے آنے والی ٹریفک کھنہ پل سے لہتراڑ روڈ، پارک روڈ، راول ڈیم چوک، مری روڈ سے ہوتے ہوئے کشمیر ہائی وے استعمال کرے گی۔

23 مارچ کو مری روڈ سے اسلام جانے والی ٹریفک ڈبل روڈ اور نائنتھ ایونیو سے ہو کر اسلام آباد میں داخل ہوسکے گی۔ جب کہ کورال چوک سے آنے والی ٹریفک کھنہ پل سروس روڈ سے ہوتے ہوئے شمس آباد اور نائنتھ ایونیو سے دارالحکومت میں داخل ہوگی۔

اسلام آباد انتظامیہ نے پریڈ کی تیاریوں کے سلسلے میں شہر بھرمیں پتنگ بازی، کبوتر بازی اور ڈبل سورای پر پہلے ہی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ شہریوں کو ان تاریخوں میں متبادل راستہ اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

انتظامی ہدایات میں بتایا گیا ہے کہ خواتین، ضعیف افراد اور صحافی 21 تا 23 مارچ ڈبل سواری کی پابندی سے مستثنی ہوں گے۔


متعلقہ خبریں