دماغی صحت کو برباد کرنے والی پانچ خطرناک عادتیں


اسلام آباد: ہم بعض اوقات ذہنی سکون کے لئے زیادہ نیند کرتے ہیں تا پھر ٹی وی پر کوئی پروگرام یا فلم دیکھ لیتے ہیں لیکن ہماری کچھ روزمرہ کی عادات ایسی ہیں جو ہماری دماغی صحت کو بری طرح نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

ایسی عادات جو ہمارے دماغ کے لئے ضروری غذائی اجزات کو ختم کرتی ہیں جس سے ہم بہت سے دماغی بیماریوں، ذہنی تناؤ ، بے چینی اور فالج جیسی جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

ایسی 7 عادتیں جو آپ کی دماغی صحت کو نقصان پہنچا رہی ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں، قارئین اپنے معالج کے مشورے کے ساتھ ان عادات کو ترک کر کے اپنی دماغی اور جسمانی صحت میں بہتری لا سکتے ہیں۔

صبح ناشتہ نہ کرنا

کسی وجہ کے تحت ہی ناشتے کو دن کا سب سے اہم کھانا سمجھا جاتا ہے۔ اس سے چھوڑنے کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح کم ہوسکتی ہے ، اور یہ دماغ کے لئے بہت نقصان دہ ہے۔

خیال رہے کہ آپ کا دماغ جسم میں کسی بھی دوسرے اعضاء سے زیادہ توانائی استعمال کرتا ہے ، اور آپ کے نظام میں موجود گلوکوز کا 20 فیصد حصہ صرف کر لیتا ہے۔

آپ کی دماغی صحت کے لئے روزانہ ناشتہ کرنا بے حد ضروری ہے۔

نیند کی کمی

وقت پر نہ سونا اور نیند پوری نہ کرنے والے افراد اگلے دن سست اور دماغی طور پر غائب رہتے ہیں۔

اس سے ذہنی خرابی پیدا ہوتی ہے جو آپ کے کام اورآپسی تعلقات کو متاثر کرسکتی ہے لیکن اس سے بھی زیادہ آپ کی حس اور اضطراری افعال متاثر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے آپ کی حادثے کا بھی شکار ہو سکتے ہیں۔

زیادہ کھانا

ایک تحقیق کے مطابق موٹاپے اور ذہنی بگاڑ کا آپس میں گہرا تعلق ہے تاہم اس کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔

محقیقین کے مطابق موٹاپے کی بڑی وجہ ایسا کھانا ہے جس میں غذائیت کا فقدان ہو اور ہم اسے بار بار کھا رہے ہوں اور اتنا کھانے کے باوجود آپ کے ذہن پر بھوک سوار رہتی ہے۔

تمباکو نوشی

سگریٹ نوشی کے نقصان دہ اثرات پر کافی تحقیق کی گئی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ یہ  دماغ کے ان حصوں کو واضح طور پر نقصان پہنچاتی ہے جن سے انسان کا  توازن ، ہم آہنگی ، اور موٹر مہارت کا نظام منسلک ہوتا ہے۔

پانی کی کمی

انسانی جسم 70 فیصد پانی سے بنا ہوا ہے لہذا جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کا انحصار اس پر ہوتا ہے اور اس کی کمی سے کئی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

آپ کو ہر دن ایک خاص مقدار میں پانی پینے کی عادت ڈالنی پڑی گی، آپ اپنی پیاس پر دھیان دیں کیونکہ یہ پانی کی ضرورت کا ایک بہترین اشارہ ہے۔


متعلقہ خبریں