عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی المتنفیقی نے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا


ملک بھر میں جاری پرتشدد واقعات اور سینکڑوں افراد کی ہلاکت کے بعد عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی المتنفیقی نے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔

اپنے آفس سے جاری ایک بیان میں عبدالمہدی نے کہا کہ وہ اپنا استعفیٰ پارلیمنٹ کو پیش کریں گے اور قانون ساز نئے وزیراعظم کا انتخاب کریں گے۔ عبدالمہدی کا عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان شیعہ عالم آیت اللہ علی ال سیستانی کی جانب سے قیادت میں تبدیلی کے جواب میں آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  آیت اللہ علی ال سیستانی کے مطالبے کے جواب میں میں پارلیمنٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ جلد از جلد میرا استعفاء قبول کرلے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کب عہدے سے استعفاء دیں گے۔ عراقی پارلیمنٹ کا اجلاس اتوار کے روز متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عراقی سیکیورٹی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ، 14 افراد جاں بحق

پچھلے کئی ہفتوں میں عراق کے مختلف شہروں میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں سینکڑوں شہری ہلاک اور دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عادل عبدالمہدی المتنفیقی ملک سے بے روزگاری، ناقص عوامی سہولیات اور بدعنوانی کا خاتمہ کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔

مظاہروں میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ عراق کے اندرونی معاملات میں ایران کی دخل اندازی ناقابل برداشت حد تک بڑھ گئی ہے اور وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے ملک کا سودا کردیا ہے۔


متعلقہ خبریں