تونسہ شریف میں وحشت و درندگی: 13 سالہ کمسن بچی پر کتے چھوڑ دیے

معصوم بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزمان پر فرد جرم عائد

تونسہ شریف: جنوبی پنجاب کے ڈسٹرکٹ ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ شریف میں زمین کے تنازع پر چچا زاد بھائیوں نے وحشت و درندگی کی انتہا کرتے ہوئے 13 سالہ معصوم بچی پر پالتو کتے چھوڑ دیے جنہوں نے کمسن بچی کو کاٹ اور بھنبھوڑ کر شدید زخمی کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما مصطفے کھر کے کتے کو زخمی کرنے والے کاشتکار کے خلاف مقدمہ خارج

ہم نیوز کے مطابق بستی عطرے والی زمین کے تنازع پر کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والی 13 سالہ پروین بی بی کو انتہائی تشویشناک حالت میں ٹی ایچ کیو اسپتال تونسہ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں ڈاکٹروں کی جانب سے اس کی جان بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انسانیت سوز اور شرمناک واقع کی تصدیق کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ وہوا نے ہم نیوز کو بتایا کہ پروین بی بی کی والدہ کی جانب سے متعلقہ تھانہ میں کارروائی کے لیے درخواست دی گئی ہے۔

ہم نیوز کو علاقہ پولیس نے بتایا ہے کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور مزید کارروائی کی جارہی ہے۔ تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ ملزمان دہشت و وحشت پھیلانے کے بعد فرار ہو گئے ہیں اور یا پھر علاقے ہی میں موجود ہیں۔ علاقہ پولیس نے بھی تاحال ملزمان کی گرفتاری کی بابت کچھ نہیں بتایا ہے۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ آج ڈی جی خان پہنچیں گے

وزیراعظم عمران خان آج پنجاب کے ایک روزہ دورے پر پہنچ رہے ہیں جہاں وہ بڑی اہم تبدیلیاں لانے کا باقاعدہ عندیہ دے چکے ہیں جب کہ نئے آئی جی پنجاب نے امن و امان کی صورتحال کو قابو میں کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر پولیس افسران کے تبادلے کیے ہیں۔

پنجاب کے نئے چیف سیکریٹری نے بھی انتظامی افسران کے تبادلے و تقرریاں کی ہیں۔ صوبائی حکومت کا اس ضمن میں مؤقف ہے کہ تمام تبادلوں و تقرریوں کا بنیادی مقصد عوام الناس کو بہتر سہولتوں کی فراہمی ممکن بنانا اور ان کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سربراہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ بھی آج ایک روزہ دورے پر اپنے آبائی علاقے ڈیرہ غازی خان پہنچیں گے۔

ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ شریف کو دنیا میں حضرت خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسوی کے نام سے بھی شناخت کیا جاتا ہے۔ آپ ؒ برصغیر پاک و ہند میں بارہویں صدی ہجری کے عظیم مصلح اور روحانی پیشوا تھے۔ آپؒ کا تعلق سلسلہ عالیہ چشتیہ سے تھا۔

’ پاکستان میں ہر روز گیارہ بچے جنسی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں‘

ہندوستان، پاکستان اور افغانستان میں سینکڑوں مشائخ آپؒ کو اپنا روحانی مورث تسلیم کرتے ہیں۔ آپؒ کی رشد و ہدایت سے برصغیر پاک و ہند کا کونہ کونہ منور ہوا۔ تاریخی کتب میں درج ہے کہ برصغیر سے باہر افغانستان، وسط ایشیا، ایران، عراق، شام اور حجازمقدس تک آپ کا فیض پہنچا۔


متعلقہ خبریں