گھر کے آگے اسٹیشن: شہری بی آر ٹی منصوبے کے خلاف عدالت پہنچ گیا

بی آرٹی منصوبہ: تعمیراتی کام کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ قرار دینے کا فیصلہ

فائل فوٹو


پشاور: ناقص منصوبہ بندی  کے سبب مسلسل تاخیر کا شکار رہنے والا بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) پبلک ٹرانسپورٹ منصوبے میں ایک اور نقص  کی نشاندہی پر عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو تحقیقات کا حکم دیدیا۔

اربوں روپے کی لاگت سے بنایا جانے والے بی آر ٹی منصوبے کا ایک اسٹیشن شہری کے گھر کے سامنے بنانے پر پشاور ہائی کورٹ نےایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے 45 دن کے اندر رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

پشاور کے علاقے حیات آباد کے رہائشی عدنان خان نے عدالت کو بتایا کہ بی آر ٹی منصوبے کا اسٹیشن نمبر 31 ان کے گھر کے سامنے بنایا گیا ہے۔ حالانکہ تعمیر کے وقت متعلقہ حکام کو شکایت بھی کی تھی۔

شہری نے عدالت کو بتایا کہ اسٹیشن ان کے گھر کے سامنے بنانے سے اس کے گھر کی رازداری ( پرائیوسی) متاثر ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور کا بی آر ٹی منصوبہ اب انوکھی تاریخ رقم کریگا

اس سے قبل بی آر ٹی منصوبے کے ہشت نگری انڈر پاس میں پائپ لائن کے معاملے پر انکشا ف ہوا  تھا کہ محکمہ سوئی گیس نے پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی  (پی ڈی اے) کو اس خامی کی نشاندہی  کردی تھی اور اس کے لیے  19لاکھ روپے بھی طلب کیے تھے۔

19 مارچ کوبھیجے گئے مراسلہ میں گیس پائپ لائن منتقلی کی استدعا کی گئی تھی۔ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کمپنی کی طرف سے  انڈر پاس سے دو بھاری پائپ منتقلی کے لئے 19 لاکھ روپے کا فنڈ مانگا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں