وزیر اعظم کی زیر صدارت پارلیمانی اجلاس کی اندرونی کہانی

حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی مدد جاری رکھے گی، وزیر اعظم

فوٹو: فائل


لاہور: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمانی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے گڈ گورننس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو گڈ گورننس پر فوکس کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وزیر اعلی بننے کے خواب دیکھنے والوں کو مایوسی ہو گی۔ عثمان بزدار ہی مزید 4 سال وزیراعلیٰ پنجاب رہے گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس مکمل اختیارات ہیں اور ان کی اتھارٹی کو کوئی چیلنج نہیں کر سکتا۔

وزیر اعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان اسمبلی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر سننے کے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی کے مسائل میرٹ پر حل کیے جائے اور پولیس کلچر کی تبدیلی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ عوام پر ثابت کریں گے کہ پی ٹی آئی حقیقی تبدیلی لانے والی جماعت ہے۔ سابقہ دور حکومت میں 10 ارب ڈالر سود کی ادائیگیاں کرنا پڑی ہیں۔ ہم نے احساس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے 190 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

وزیر اعظم نے پنجاب حکومت کو کشمیر کا مسئلہ اجاگر کرنے اور یوتھ کو فوکس کر کے ترقیاتی منصوبے لانے کی ہدایت کی۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے نماز کی پابندی کے حوالے سے رکن پنجاب اسمبلی ندیم قریشی کی تجویز کو زیر غور لانے کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان عوام کو بتائیں لوٹے ہوئے کتنے ارب روپے واپس آئے؟ مریم اورنگزیب

رکن صوبائی اسمبلی ندیم قریشی نے مشورہ دیا کہ سعودی عرب کی طرز پر پاکستان میں نماز کی پابندی کا سرکاری اعلان کیا جائے۔

وزیر اعظم نے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں تمام نمازوں کی ادائیگی کرنے کے لیے سرکاری احکامات جاری کیے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں