مشکل حالات سے باہر نکلنے کے اشارے مل رہے ہیں، شاہ محمود قریشی


کراچی: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ روپے کی قدر مستحکم ہوئی ہے اور اب  ہمیں مشکل حالات سے باہر نکلنے کے اشارے مل رہے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بہادر آباد میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات  میں ہماری ملکی سیاست اور صوبہ سندھ کی سیاست پر بات چیت ہوئی۔ ایم کیو ایم نے ہر مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اندرونی معاشی حالات کافی خراب تھے اور ہم تقریبا دیوالیہ ہونے والے تھے لیکن وزیر اعظم عمران خان نے ملک اور معشیت کو سنبھالا۔ روپے کی قدر مستحکم ہوئی ہے تاہم اب ہمیں اشارے مل رہے ہیں کہ ہم مشکل حالات سے باہر نکل رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اب مل کر اس بات کا تعین کر رہے ہیں کہ اگلے مرحلے میں کیسے چلنا ہے، بلدیاتی اداروں کے حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اور ایم کیو ایم کے خیالات ایک جیسے ہیں اور اب ہماری اگلی نشت 5 تاریخ کو وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ہو گی۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم کی پالیسی واضع ہے ہم بلا مشروط حکومت کا ساتھ دیتے رہے ہیں، سندھ کی حالت نزع میں ہے اور ہم معاشی دہشت گردی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت سے صرف اتنی سی درخواست ہے کہ شہری علاقوں پر فوری توجہ دی جائے۔ وفاقی حکومت ہماری مدد کر رہی ہے لیکن رفتار بہت سست ہے۔ کراچی کی معشیت کو دوڑنے دیا جائے تاکہ ملک کی معیشت آگے بڑھ سکے۔

گزشتہ ماہ بھی حکومت کی اقتصادی کوارڈینیشن کمیٹی کی ایم کیو ایم اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اراکین سے ملاقات ہوئی تھی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران ایم کیو ایم نے میئر کراچی کو 25 ارب کا فنڈ جاری کرنے کا مطالبہ دہرا دیا تاہم کمیٹی نے متحدہ کے وفد کو جواب دیا کہ کس مد میں کتنا فنڈ جاری ہو سکتا ہے یہ وزیر اعظم کی حتمی منظوری کے بعد پتہ چلے گا۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل سے اتحادی جماعتوں کے وفد کی ملاقات وزیر اعظم کی ہدایت پر ہوئی۔

عمران اسماعیل نے ایم کیو ایم اراکین کو پیغام دیا کہ وفاقی حکومت ترجیحات کا تعین کئے بغیر فنڈز جاری نہیں کرسکتی جس پر متحدہ نے مؤقف اپنایا کہ بلدیاتی حکومت سڑکوں مرمت، سیوریج اور پانی کے مسائل کے حوالے سے پیسے پارٹی پیسے طلب کررہی ہے۔

ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ کے ایم سی کے زیر انتظام اداروں کو فنڈ کی کمی کا سامنا ہے۔


متعلقہ خبریں