آرمی چیف کی توسیع کے معاملے پر قانون سازی کی ضرورت نہیں، اعتزاز احسن



اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے نئے چیئرمین کی تعیناتی کے حوالے سے جو نام قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے تجویز کئے ہیں وہ بہترین ہیں مگر ان سے ایک بہت بڑی غلطی ہو گئی ہے کہ تجویز کردہ ناموں کا تعلق پنجاب سے ہے ان میں دیگر صوبوں کی بھی نمائندگی ہونی چاہئے تھی۔

ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موروثی سیاست کے حوالے سے عمران خان کے بیانیے کو مانتا ہوں، مگر اس طرز سیاست میں آگے آ کر مقام بنانے کے لئے محنت کرنا پڑتی ہے جو بلاول بھٹو نے کی وہ میں بھی نہیں کر سکتا ۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو مذہب کو سیاست میں نہیں لاتی، ہماری جماعت اسلام ہمارا دین ہے، جمہوریت ہماری سیاست ہے،  سوشلزم ہماری معیشت ہے، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، شہادت ہماری منزل ہے کہ پانچ اصولوں پر سیاست کرتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پانچواں اصول بینظیر بھٹو نے ذوالفقار بھٹو کی شہادت کے بعد وضع کیا تھا۔

حکومتی رویے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ آئین میں پاک فوج کے سربراہ کی مدت ملازمت کی کوئی میعاد مقرر نہیں کی گئی اس کا حق صرف ریاست کے سربراہ کے پاس ہے کہ وہ ان کی ملازمت میں توسیع کرتے ہیں یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میری نظر میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ آئین میں اس حوالے سے ایک سوچ کے تحت شق نہیں رکھی گئی۔

نواز شریف سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ جو رپورٹس سامنے آئی ہیں اس سے یہ ظاہر ہو رہا تھا کہ وہ بہت سنگین بیمار ہیں مگر لندن پہنچ کر وہ اتنے بیمار لگے نہیں۔


متعلقہ خبریں