حکومت دسمبر تک کی مہمان ہے، مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ

منی بجٹ کے ذریعے اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کنٹرول کریگا

کوئٹہ: امیر جمعیت العلمائے اسلام (ٖف) مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت دسمبر تک کی مہمان ہے۔ انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ حکومت کا باپ بھی استعفیٰ دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مقابلے میں ہیں تو ان کا نظام کیسے چلے گا؟

مولانا فضل الرحمان کا حکومت کے خاتمے کیلئے تحریک چلانے کا اعلان

ہم نیوز کے مطابق جے یو آئی (ف) کے امیر نے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس قابل بھی نہیں ہے کہ اس سے میثاق جمہوریت کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حق نہیں ہے۔ انہوں ںے مطالبہ کیا کہ آئندہ چھ ماہ میں انتخابات کرا کر نئی اسمبلی تشکیل دی جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان خود مختار ہے اور ہم نے سی پیک سے کسی کو نقصان نہیں دینا ہے۔ انہوں ںے مشورہ دیا کہ سی پیک پر امریکہ کو احتیاط سے بات کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنی نا اہلی کا ذمہ دار میڈیا کو ٹھہرا رہی ہے جب کہ حکومتی نا اہلی کا عالم یہ ہے کہ ملک ایک سال کے اندر بحرانوں کا شکار ہوگیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سرمایہ دار اپنا سرمایہ بیرون ملک لے جانے کے متعلق سوچ رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے ملکی معیشت کو تشویشناک حد تک خراب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایک جانب بیروزگاری عروج پر ہے تو دوسری جانب مزید افراد کو بے روزگار کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شپنگ کارگو بیٹھ گئی ہے اور سمندری ساحل خالی ہوگیا ہے۔

’بھارت نے مولانا فضل الرحمان کو استعمال کیا‘

امیر جے یو آئی (ف) نے استفسار کیا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کو نا اہلی سمجھیں اور یا پھر یہ کوئی ایجنڈا ہے؟ ان کا دعویٰ تھا کہ خارجہ پالیسی میں بھی ہم تنہا ہیں کیونکہ دوست ساتھ نہیں دے رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی شہہ رگ کشمیر ہے جسے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ میں پوری قوم کو ایک پلیٹ فارم دیا اور وہ تاریخ کا بھی سب سے بڑا اجتماع تھا۔

موجودہ ملکی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی حالات میں بہتری کی امید نہیں کی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر متاثرہ شخص کی آواز اور زبان بنیں گے۔

انہوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع پر جو نااہلی کا مظاہرہ کیا گیا اس پر تعجب ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی قیادت کو عدالتوں میں گھسیٹا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی نااہلی کا ذمہ دار دشمن میڈیا کو ٹھہرا گیا حالانکہ ملکی و غیر ملکی میڈیا کو جگ ہنسائی کا موقع خود حکومت نے فراہم کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے موجودہ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملکی اداروں کو تباہ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو سینجیدہ نظام کی طرف لے جانے کے لیے سنجیدہ قیادت کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی تنظیمیں ہمارے ساتھ ہیں۔

امیر جے یو آئی (ف) نے کہا کہ جنہیں ماں نے عزت کرنا نہیں سکھایا وہ ملک پر حکمرانی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ڈاکٹر کی اجازت کے بعد پاکستان آئیں گے۔

بروقت انتخابات نہ ہوئے تو فضائیں اور ابابیلیں زندہ ہیں، مولانا فضل الرحمان

ہم نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ چین کی دوستی پہلی بار بڑی اقتصادی دوستی میں تبدیل ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کو غیر مستحکم کرنے کے لیے غیر ملکی سازش کے تحت سیاسی عدم استحکام پیدا کیا گیا۔


متعلقہ خبریں