اساتذہ و طلبہ: درج ایف آئی آرز واپس لینے اور گرفتارشدگان کو رہا کرنے کا مطالبہ

ترجمانوں کے اجلاسوں پر خرچ کرنے کے بجائے چینی سستی کردیں، مریم اورنگزیب

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جاری کردہ بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ طلبہ تنظیموں کو پرتشدد کہنے والے ان کی بہتری کا کون سا ضابطہ مرتب کریں گے؟

طلبا تنظیمیں پُرتشدد اور تعلیمی ماحول خراب کرنے کا باعث ہیں، عمران خان

ہم نیوز کے مطابق سابق وفاقی وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا کہ پرتشدد تو حکمران ہیں جنہوں نے آزادی اظہار کے آئینی و جمہوری حقوق پر قدغن لگا دی ہے۔

پی ایم ایل (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب! پرتشدد طالب علم نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منتخب وزیراعظم اورپارلیمان پر حملے کرنے والے آپ تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران صاحب! کا ٹویٹر پر قول اور حکومتی فعل میں مکمل طورپر تضاد پایا جاتا ہے۔

سابق وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات نے الزام عائد کیا کہ ایک طرف طلبہ یونین کی حمایت اور دوسری طرف اُن پر ایف آئی آرکا اندراج، عمران صاحب! کی سیاسی منافقت اور دوغلا پن ہے۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایک جانب عمران خان طالب علموں کی حمایت میں ٹوئٹ کرتے ہیں لیکن دوسری جانب ان کی انتظامیہ پرچے کاٹ رہی ہے۔

طلبہ تنظیموں پر پابندی کے35سال

مریم اورنگزیب نے مطالبہ کیا کہ اساتذہ اور طلبہ کے خلاف درج کی جانے والی ایف آئی آرزفوراً واپس لی جائیں، تمام گرفتار شدگان کو رہا کیا جائے اور اساتذہ و طلبہ کے خلاف انتقامی کارروائیں بند کی جائیں۔

پی ایم ایل (ن) کی مرکزی رہنما نے کہا کہ طلبا اور اساتذہ کی اظہار رائے کی آزادی سلب کرنا قابل مذمت اور آمرانہ رویہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پرتشدد کا لیکچر دینے والے کل پارلیمنٹ پر حملے اور منتخب وزیراعظم کو گلے سے گھسیٹ رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر تو پارلیمنٹ پر حملے کرنے اور منتخب وزیراعظم کو گلے سے گھسیٹنے کا بیان دینے والوں پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران صاحب! کی مافیا حکومت پارلیمان، میڈیا اور سیاسی مخالفین سمیت ہر اختلافی آوازکو بند کررہی ہے۔

طلبا یونینز کی بحالی: حکومت، اپوزیشن رہنماؤں کی حمایت

مریم اورنگزیب نے کہا کہ کنٹینر پر نوجوانوں کو میٹھی باتیں سنانے والے وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کر جھوٹے مقدمے بنارہے ہیں۔ انہوں نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ پرامن طلبا اور اساتذہ پر جھوٹی ایف آئی آرز درج کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے۔


متعلقہ خبریں