ٹک ٹاک پر پابندی کے متعلق حکومت سے جواب طلب

ٹک ٹاک انتظامیہ امریکہ میں پابندیوں کیخلاف عدالت پہنچ گئی

فائل فوٹو


لاہور ہائی کورٹ نے ویڈیو ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی درخواست میں فریق حکومت پاکستان سے جواب طلب کرلیا ہے۔

جسٹس شاہد مبین نےمقامی وکیل ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی اور وفاقی حکومت سمیت پی ٹی اے سے جواب طلب کیا ہے۔

درخواستگزار وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ٹک ٹاک نوجوان نسل کے لیے تباہ کن ہے۔ مذکورہ  ایپ وقت اور پیسےکے ضیاع کیساتھ فحاشی عام کرنے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔

وکیل ندیم سرور نے موقف اپنایا کہ ٹک ٹاک سے بلیک میلنگ اور ہراسگی کا عنصر بڑھ رہا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ پی ٹی اے کو ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا حکم دیا جائے۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ نوجوان نسل کو سوشل میڈیا کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے وفاقی حکومت کو پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ بنانے کا حکم دیا جائے اور درخواست پر حتمی فیصلے تک ٹک ٹاک ویڈیو نشر کرنے سے روکا جائے۔

عدالت نے درخواستگزار وکیل عدم پیشی پر سماعت 12دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ ٹک ٹاک 2019 کے دوران پاکستان میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ ہونے والی ایپلی کیشنز میں شامل ہوگئی ہے جس کو یکم جنوری 2019 سے لے کر 16 نومبر 2019 تک ایک کروڑ 63 لاکھ بار ڈاؤن لوڈ کیا گیا۔

مارکیٹ میں آنے کے بعد سے اب تک پاکستان میں ٹک ٹاک کو 2 کروڑ 55 لاکھ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جاچکا ہے اور یہ ایپ پاکستان میں سب سے تیزی سے پھیلتا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے


متعلقہ خبریں