آزادی مارچ: حادثے کے باعث ہلاکت، درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے حزب اختلاف کے آزادی کے دوران کنٹینر سے ٹکرا کر نوجوان کی ہلاکت کے معاملے پر درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

رہبر کمیٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو و دیگر کے خلاف اندراج مقدمہ کے لیے ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی جس کی درخواست راولپنڈی کے رہائشی اکرم چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی۔

درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ نائنتھ ایوینیو پر چھ نومبر کو میرا بیٹا کنٹینر کے ساتھ ٹکرا کر ہلاک ہوا۔

اپنی درخواست میں ان کا کہنا تھا کہ بیٹا کنٹینر سے لگنے اور رات کو اسٹریٹس لائٹیں بند ہونے کی وجہ سے ہلاک ہوا۔

درخواست میں کہا گیا کہ بیٹے کی ہلاکت کی ذمہ داری آزادی مارچ انتظامیہ اور اسلام آباد انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایس ایچ او تھانہ کراچی کمپنی کو اپوزیشن رہنماؤں، رہبر کمیٹی اور دیگر ذمہ داروں کے خلاف اندراج مقدمہ کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں رہبر کمیٹی، مولانا فضل الرحمان، شہباز شریف، بلاول بھٹو، میر حاصل بزنجو، عثمان کاکڑ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں