موڈیز نے پاکستان کا آؤٹ لک منفی سےمثبت کر دیا

موڈیز نے پاکستان کا آؤٹ لک منفی سےمثبت کر دیا

فائل فوٹو


اسلام آباد: عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کا آؤٹ لک منفی سےمثبت کر دیا ہے۔

ادارے نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا کہ پاکستان کی بین الاقوامی ادائیگیوں کی صورتحال بہترہوئی ہے اور مستقبل میں بھی مزید بہتر ہوگی۔

موڈیز کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور کریڈٹ پالیسی میں بھی استحکام برقرار ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماضی میں روپیہ کمزور ہونے سے قرضوں کا بوجھ  بڑھ گیا تھا۔

وزارت خزانہ کے مطابق موڈیز نے پاکستان کا معاشی آؤٹ لک ’منفی‘ سے بدل کر ’مستحکم‘ کر دیا۔ پاکستان کی ساورن کریڈٹ ریٹنگ کی ’بی تھری‘ کے طور پر نئے سرے سے تصدیق کی ہے۔

معاشی آؤٹ لک کی ’منفی‘ سے ’مستحکم‘ درجے میں ترقی ملکی معیشت کو سنبھالنے اور مستحکم بنانے کی حکومتی کوششوں پر اعتماد کا اظہار ہے، حکومت مستقبل میں تیز تر، پائیدار اور یکساں معاشی ترقی کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے معاشی اصلاحات کےایجنڈا پر گامزن رہے گی۔

خیال رہے کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے10 ماہ قبل پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم سے منفی کردیا تھا۔

رواں سال کے آغاز میں عالمی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان کو درآمدات اور قرضوں کی ادائیگیوں کیلئے زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانا ہوگا۔

مختلف ممالک کی معیشت پر جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا واجب الادا مقامی اور حکومتی قرضوں کا حجم زرمبادلہ کے ذخائر سے زائد ہے اور پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی بڑا چیلنج ہے۔

امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے انویسٹرز سروس میں کہا ہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر نچلی سطح پر ہیں اور ان کا حجم دو ماہ کی درآمدت کے بل سے بھی کم ہے ۔

ایجنسی نے 11 ماہ قبل معاشی صورتحال کو دیکھ کر اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ پاکستان ایک ناکام ریاست والی صورتحال کی طرف جاسکتا ہے۔

اس وقت کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا تھا  کہ 2020ء ميں مقامی اور غير ملکی قرضوں کی واپسی کی رقم زرِ مبادلہ کے ذخائر سے زيادہ ہوگی۔

حکومت کی بہتر معاشی  پالیسیوں کے سبب 11 ماہ قبل کیے گئے موڈیز کے بیشتر اندیشے غلط ثابت ہوئے یہی وجہ ہے کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی کو پاکستان کا آؤٹ لک منفی سے مثبت کرنا پڑا۔


متعلقہ خبریں