طالبہ دعا منگی کا اغوا: 22 افراد کے بیانات قلم بند


کراچی:  ڈیفنس کے علاقے بڑا بخاری میں واقع اوپن ائیر ریسٹورنٹ سے گزشتہ شب اغوا ہونے والی طالبہ دعا نثار منگی کیس میں پولیس نے 22 افراد کے بیانات قلم بند کر لیے ہیں۔

دعا منگی کو گزشتہ رات چار مسلح افراد نے بڑا بخاری میں واقع ’’ماسٹر چائے‘‘ کے باہر سے اسلحہ کے زور پر اغوا کیا تھا۔ مسلح افراد نے دعا کے ساتھ موجود لڑکے حارث فتح کو گولی ماری تھی جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق بیان قلم بند کرانے والی دعا منگی کی بہن نے پولیس کو بتایا ہے کہ  دعا اور حارث بات چیت کرنے کیلئے ریسٹورنٹ سے اٹھ کر ٹہلنے گئے تھے کہ اچانک گولی چلنے کی آواز آئی۔ بہن کے بیان کے مطابق مسلح افراد بغیر کسی مزاہمت کے دعا کو اغوا کرکے لے گئے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ واردات کے وقت دعا کی بڑی بہن بھی اسی ریسٹورینٹ پر دوست کے ساتھ موجود تھی۔

ذرائع کے مطابق مغوی لڑکی اوردوسرے  گروپ کے لڑکے لڑکیاں، ریسٹورنٹ کے ویٹز اور گارڈز کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ بیانات سے ملنے والی اہم معلومات سے تفتیش تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈیفنس میں لڑکی اغوا اور فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ درج

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی تفتیشی ٹیم  نے بڑا بخاری میں واقع ریسٹورینٹ “ماسٹر چائے” کو مرکزِ تفتیش بنا لیا ہے۔ ڈیفینس بڑا بخاری میں ایسے ریسٹورینٹس نوعمر لڑکے لڑکیوں کی بیٹھک ہیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مغوی دعا منگی کا کئی ماہ سے دوستوں کے ساتھ ماسٹر چائے پر آنا جانا رہتا تھا۔ گذشتہ چار پانچ دن سے دعا روزانہ اور طویل دورانیہ کیلئے ماسٹر چائے پر بیٹھک کر رہی تھی۔


متعلقہ خبریں