تیزاب گردی، پنجاب میں ایسڈ کنٹرول ایکٹ لانے کا فیصلہ

تیزاب گردی، پنجاب میں ایسڈ کنٹرول ایکٹ لانے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


لاہور: خواتین کو تیزاب گردی سے بچانے کے لیے پنجاب میں ایسڈ کنٹرول ایکٹ لانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

پنجاب میں تیزاب کی خرید و فروخت کرنے والے اب تیار ہو جائیں کیونکہ  پنجاب میں ایسڈ کنٹرول ایکٹ لانے کے لیے ہیومن رائٹس کمیشن نے حتمی مسودہ پنجاب حکومت کو بھجوا دیا۔ جس کے مطابق اب تیزاب کا کاروبار کرنے کے لیے باقاعدہ لائسنس لینا ضروری ہو گا۔

پنجاب حکومت نے ایسڈ کنٹرول ایکٹ لانے کی تیاری مکمل کر لی ہے اور جلد ہی قانون کو اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا۔

تیار کردہ مسودے کے مطابق تیزاب کی خریدو فروخت، رکھنے اور فراہمی کے لیے متعلقہ ڈپٹی کمشنر سے لائسنس حاصل کرنا ہو گا اور قانون لاگو ہونے کے 4 ماہ کے دوران ہر دکاندار، ہول سیل ڈیلر کو اپنا کاروبار رجسٹرڈ کرانا لازم ہو گا۔ بصورت دیگر دکان یا گودام کو سیل کر کے وہاں موجود تمام مال قبضے میں لے لیا جائے گا اور جرمانہ بھی کم از کم ایک لاکھ روپے ہو گا۔

18 سال سے کم عمر افراد کو تیزاب فروخت کرنے پر مکمل پاپندی عائد ہو گی جبکہ دکاندار کو تیزاب خریدنے والے کا نام، عمر اور وجہ بھی لازمی تحریر کرنا ہو گی۔

ٹیچنگ اسپتال اور میڈیسن کمپنیز کے پاس موجود اسٹاک کا بھی مکمل ریکارڈ متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو جمع کرانا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں پیپلز پارٹی کا آصف زرداری کی درخواست ضمانت دائر کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ پنجاب میں تیزاب گردی کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوتے ہیں اور گذشتہ 5 سال کے دوران صوبے بھر میں خواتین پر تیزاب پھینکنے کے 260 واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں