’فیاض الحسن چوہان کو دوبارہ وزیراطلاعات بنانا غلط فیصلہ ہے‘


اسلام آباد: تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کا فیاض الحسن چوہان کو دوبارہ وزارت اطلاعات کی ذمہ داری دینا مناسب فیصلہ نہیں ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ویوزمیکرزمیں میزبان زریاب عارف سے گفتگو کرتے ہوئے سنئیرتجزیہ کار عامر ضیاء نے کہا کہ فیاض الحسن چوہان جس طرح کی گفتگو حزب اختلاف میں رہ کر کیا کرتے تھے وہ اقتدار میں بھی آکر اسی طرح بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوشش کرنی چاہیے کہ بہتر افراد کو آگے لائے لیکن بدقسمتی سے یہ لب ولہجہ معاشرے کا حصہ بن گیا ہے۔

سینئر تجزیہ کار ناصربیگ چغتائی نے کہا کہ فیاض الحسن چوہان کو دوبارہ وزیر اطلاعات بنانے کے حکومتی فیصلے سے دکھ ہوا ہے۔ فیاض الحسن چوہان کو ہٹا کر اچھا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن ایک بار پھر انہیں واپس لا کر اچھا پیغام نہیں دیا گیا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ صمصام بخاری اور میاں اسلم اقبال نرم اور مہذب لہجے میں بات کرتے تھے اس لیے انہیں باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے۔

تجزیہ کار رضا رومی نے کہا کہ حکومت کو فیصلہ کرتے ہوئے سوچنا چاہیے کہ کیسے لوگوں کو آگے لانا ہے۔ جب فیاض الحسن چوہان کو ہٹایا گیا تو اس کی بھارت میں بھی تعریف ہوئی تھی۔ اب ایسی کیا وجوہات ہیں کہ انہیں پھر سامنے لایا گیا ہے ؟

یہ بھی پڑھیں بین الاقوامی ادارے معیشت میں بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں، وزیر اعظم

لیفٹیننٹ جنرل (ر)غلام مصطفی نے کہا کہ اس فیصلے پر حیران ہوں کہ حکمران ملکی سیاست اور معاشرے کو کس طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ اس فیصلے سے نہ تحریک انصاف اور نہ ہی ملک کو کوئی فائدہ ہو گا۔

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ انہیں فیاض الحسن چوہان کے حکومتی فیصلے پر کوئی حیرانگی نہیں ہوئی کیونکہ تحریک انصاف میں یہی سیاست ہو رہی ہے اور عمران خان ایسے ہی لب ولہجے کو پسند کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں