چیف اور ارکان الیکشن کمیشن کی تعیناتی:فریقین میں تعاون کرنے پر اتفاق

الیکشن کمیشن

اسلام آباد: چیف اور ارکان الیکشن کمیشن کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تعاون کرنے پر باہمی اتفاق پر ہوگیا ہے۔

چئیرپرسن کمیٹی شیریں مزاری نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حزب اختلاف نے مشاورت کے لئے وقت مانگا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل بروز بدھ 2 بجے دوبارہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوگا اور ممبران کے ناموں کا اعلان بھی متوقع ہے۔

ن لیگی رہنما مرتضی جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ ہم ایسا الیکشن کمیشن چاہ رہے ہیں جس پر کسی سیاسی جماعت کو اعتراض نہ ہو۔

اجلاس میں سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے نامزدگیوں کا جائزہ لیا گیا۔

بارہ رکنی پارلیمانی کمیٹی کے 8 اراکین کا تعلق قومی اسمبلی جبکہ چار کا تعلق سینٹ سے ہے جب کہ حکومتی و اپوزیشن اراکین کی تعداد برابر ہے۔

اطلاعات ہیں کہ کمیٹی کے سرکاری اراکین میں شیریں مزاری کے ساتھ وزیر مملکت علی محمد خان، فخر امام، محمد میاں سومرو شامل ہیں، سینیٹر اعظم سواتی اور سینیٹر نصیب اللہ بازئی بھی پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے مرتضیٰ جاوید عباسی، ڈاکٹر نثار چیمہ اور سینیٹر مشاہد اللہ خان کمیٹی کا حصہ ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رکن خورشید شاہ اور ڈاکٹر سکندر مندھرو جب کہ جے یو آئی کی جانب سے شاہدہ اخترعلی کمیٹی کی رکن ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کے نام لکھے گئے خط میں کمیشن ارکان کےلیے سندھ سے جسٹس ریٹائرڈ صادق بھٹی، جسٹس ریٹائرڈ نور الحق قریشی، عبدالجبار قریشی اور بلوچستان سے ڈاکٹر فیض کاکڑ، نوید جان بلوچ اور امان بلوچ کے نام تجویز کیے ہیں۔

قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی جانب سے ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام بطور الیکشن کمیشر بھجوائے گئے ہیں بھجوائے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ارکان کے لیے شہبازشریف نے سندھ سے جسٹس (ر) رسول میمن، نثار درانی، اورنگزیب حق اور بلوچستان سے شاہ محمود جتوئی، رؤف عطا اور راحیلہ درانی کے نام دیے ہیں۔


متعلقہ خبریں