عثمان بزدار کی مکمل کارکردگی بیان کرنے کیلئے چار گھنٹے درکار ہیں، فیاض چوہان


لاہور: وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے صوبے کی کارکردگی رپورٹ میں بتایا کہ موجودہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے حکومت کا 60 فیصد بجٹ کم کیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دورحکومت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگیا ہے، شہبازشریف کے8،8کیمپ دفاتر ہوتے تھے لیکن وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا ایک بھی کیمپ آفس نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدارنےخاموشی کےساتھ کام کیا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب کی مکمل کارکردگی بیان کرنے کیلئے کم سے کم چار گھنٹے کا وقت درکار ہوگا۔

فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ عثمان بزدار کی کارکردگی پرغیر مناسب تنقید کی جاتی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں ترقیاتی کام کیے۔

صوبائی وزیراطلاعات کا کہنا تھا وزیراعلیٰ کی قیادت میں بہترین کام ہو رہے ہیں اور انہوں نے قابضین سے سرکاری زمین واگزار کرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کارکردگی کی بنیاد اگر عثمان بزار کو وسیم اکرم پلس کہا جا تو بے جا نہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ 35فیصد بجٹ جنوبی پنجاب کے لیے مختص کیا گیا، پنجاب میں لنگر خانے کھل رہے ہیں ان پر بھی تنقید سے لوگ باز نہیں آتے۔

فیاض الحسن کے مطابق سابق حکومت نے ملک کو 21ارب ڈالرکا نقصان پہنچایا۔ شہبازشریف کے رشتےداروں پر 2ہزارسےزائد اہلکار تعینات تھے۔

کارکردگی رپورٹ میں بتایا گیا کہ عثمان بزدار نے وزیر اعلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کے علاوہ ساٹھ فی صد خرچہ کم کر دیا ہے۔ شریف فیملی پر تقریباً تراسی کروڑ سیکیورٹی کا خرچہ تھا جو کم کرکے اٹھائیس کروڑ کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور اس کا میڈیا سیل طے شدہ منصوبے کے تحت عثمان بزدار کے خلاف منفی پراپیگںڈہ کر رہے ہیں۔

صوبائی وزیراطلاعات نے بتایا کہ 2019-2020 کی پہلی سماہی میں پنجاب میں تین سو پینسٹھ ارب کی آمدن ہوئی اور اخراجات نکال کر 75ارب کی بچت ہوئی۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پہلی دفعہ شیلٹر ہومز کا تصور دیا اور لنگر خانے کھل رہے ہیں، شیر شاہ سوری کی طرح عثمان بزدار کی بھی  تعریف کر دینی چاہیے۔


متعلقہ خبریں