ایک دھیلے کی کرپشن نہ ہونے کے دعوے بے نقاب


لاہور: سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے ایک دھیلے کی کرپشن نہ کرنے کے دعوؤں کی حقیقت سامنے آ گئی ہے۔

محکمہ انسداد بدعنوانی کے ذرائع کے مطابق سابقہ حکومت کے دور میں بنایا گیا گریٹر اقبال پارک کرپشن کا پارک ثابت ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نان شیڈول اشیا کی کرپشن میں اٹھائیس کروڑ کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے جب کہ ڈانسنگ فائونٹینز کو  240ملین روپے میں خریدا گیا جب کہ ان کا مارکیٹ ریٹ 103 ملین تھا۔

پارک میں تعمیر کیے گئے ہسٹری میوزیم میں نصب آڈیو وڈیو سسٹم52.38 ملین روپے میں خریدا گیا جس کی مارکیٹ میں قیمت 15.24 روپے ہے۔

محکمہ انسداد بدعنوانی کے ذرائع کے مطابق پارک میں موجود وڈیو وال کو 26.71 ملین روپے میں خریدا گیا جب کہ مارکیٹ میں یہی وال 13.67 ملین روپے میں دستیاب ہے۔

ذرائع اینٹی کرپشن کے مطابق انفوٹینمنٹ سسٹم کو 7.83 ملین روپے میں خریدا گیا جو کہ  مارکیٹ سے 2.64 ملین روپے میں خریدا جا سکتا ہے۔

پارک میں نصب شدہ قائداعظم ہولوگرام کو 21.84 ملین روپے میں خریدا گیا جبکہ یہ عام مارکیٹ میں 6.36 ملین روپے میں دستیاب ہے۔

محکمہ انسداد بدعنوانی کے ذرائع کے مطابق میوزیم کی نیٹ ورکنگ کے لیے سسٹم 11.62ملین روپے میں خریدا گیا جبکہ یہی سسٹم 3.72 ملین روپے میں عام مارکیٹ میں دستیاب ہے۔

پارک میں نصب واک تھرو گیٹ کی خریداری 8.32 ملین روپے میں کی گئی جب کہ مارکیٹ میں یہ 2.57ملین روپے میں عام بیچی جا رہی ہے۔

گریٹر اقبال پارک میں لگایا گیا لوکل فاؤنٹین 34.03ملین روپے میں خریدا گیا جبکہ مارکیٹ میں یہ 10.32ملین روپے میں بآسانی مل جاتا ہے۔

لکڑی کے 98بنیچ 11.76 ملین روپے میں خریدے گے جبکہ مارکیٹ میں یہی بنچ 4.12 ملین روپے میں دستیاب ہے۔

یہ سب تفصیلات سامنے آنے کے بعد محکمہ انسداد بدعنوانی کی جانب سے شیڈول اشیا کی خریداری کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔


متعلقہ خبریں