’شہباز شریف مقدمات کا سامنا کرنے واپس آئیں گے‘


اسلام آباد: تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے جائیدادیں منجمد کرنے کے باوجود شہباز شریف مقدمات کا سامنا کرنے پاکستان واپس آئیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ویوز میکرز میں میزبان زریاب عارف سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار افتخاراحمد نے کہا کہ اگر شہباز شریف واپس نہ آئے تو مسلم لیگ ن میں بہت سارے مسائل پیدا ہو جائیں گے اس لیے وہ مقدمات کا سامنا کرنے ضرور واپس آئیں گے۔

الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر کا شکار ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں افتخاراحمد نے کہا کہ اس سے نہ صرف یہ کیس بلکہ بلدیاتی انتخابات بھی التواء کا شکار ہوجائیں گے۔ اگر کسی جماعت کو بیرون ملک سے امداد ملی ہے تو اسے کالعدم ہونا چاہیے۔

تجزیہ کار ناصربیگ چغتائی نے کہا کہ شہبازشریف کو واپس آنا چاہیے اور اگر وہ نہ آئے تو ان کی سیاست دفن ہوجائے گی۔ ان کی غیر حاضری کا معاملہ مریم نواز بھی نہیں سنبھال سکیں گی۔

انہوں نے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق کہا کہ یہ افسوسناک بات ہو گی کہ کیس کا فیصلہ نہ ہو اور وہ مزید تاخیر کا شکار ہو جائے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی عیادت کے لیے اب وہاں خاندان کے افراد موجود ہیں اس لیے شہبازشریف کو واپس آنا چاہیے۔ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ہونا چاہیے تاکہ آئندہ کے لیے سب احتیاط سے کام لیں لیکن ہمیں لگتا ہے کہ اس کیس کا معاملہ ایک بار پھر سرد خانے کی نذر ہو جائے گا۔

تجزیہ کار مشرف زیدی کا کہنا تھا کہ شہبازشریف بھی واپس آ کر مقدمات کا اسی طرح سامنا کریں جیسے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کر رہے ہیں۔ فارن فنڈنگ کیس حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے سامنے لایا گیا تھا اور اب یہ دوبارہ اسی وقت کھلے گا جب حکومت کو دباؤ میں لانا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کا کاروباری طبقے کو گیس اور بجلی میں سبسڈی دینے کا اعلان

تجزیہ کار رضا رومی نے کہا کہ شہباز شریف پہلے بھی وطن واپس آئے تھے اور وہ اب بھی واپس آئیں گے۔ انہوں نے پہلے بھی الزامات کی بنیاد پر سزا کاٹی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے چیف الیکشن کمشنرفارن فنڈنگ کیس میں اس طرح دلچسپی نہیں لیں گے جس طرح یہ لے رہے تھے۔ یہ کیس بھی دباؤ پر کھولا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں