الیکشن کمشنر، ارکان کی تعیناتی: اجلاس میں فیصلہ نہ ہو سکا

سیاسی جماعتیں عدلیہ اور افواج پاکستان کیخلاف بات نہیں کریں گی، الیکشن کمیشن

اسلام آباد: الیکشن کمشنر اور ارکان کی تعیناتی کے لیے قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بغیر نتیجہ ختم ہو گیا۔

ہم نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس چئیرپرسن شیریں مزاری کی زیرصدارت ہوا، جس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین شریک ہوئے۔

اجلاس میں سندھ اور بلوچستان میں الیکشن کمیشن اراکین کی تقرری پر مشاورت ہوئی۔ دونوں فریقین میں بلوچستان اور سندھ میں ایک، ایک ممبر کی تقرری پر اتفاق طے پا گیا۔

حکومتی اراکین وزیراعظم عمران خان کے تجویز کردہ ناموں میں سے بلوچستان کے لیے نوید جان بلوچ کے نام پر متفق ہوئے۔

ادھر سندھ میں الیکشن کمیشن کے ممبر کی تقرری کے لیے اپوزیشن کی جانب سے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان مشاورت جاری ہے۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ اپوزیشن نے مشاورت کیلئے مہلت مانگی ہے ہم اتفاق رائے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

مسلم لیگ نواز کے رہنما مشاہد اللہ خان نے کہا کہ سیاست میں کچھ لو کچھ دو کے معاملہ پر بات ہوتی ہے ابھی کسی نام پر اتفاق نہیں ہوا۔

مرتضٰی جاوید عباسی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو غیر فعال ہونے میں دو دن رہ گئے ہیں، حکومت کو ارکان کی تقرری اب یاد آئی۔

پارلیمانی کمیٹی کی چئیرپرسن شیریں مزاری نے کہا  کہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل ناموں کا اعلان کر دیا جائے گا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا الیکشن کمیشن کی تشکیل کے معاملے میں سپریم کورٹ کو رجوع کرنا صریحاً بد قسمتی ہوگی۔

اپنی ٹوئٹ میں ان کا کہنا ہے کہ اگر سیاست دان اتنے ناپختہ ہیں کہ الیکشن کمیشن کیلئے ایک شخص پر اتفاق نہیں کر سکتے تو وہ ملک کے بڑے مسائل پر کیا اتفاق رائے پیدا کریں گے۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ فریقین اپنی پوزیشن میں نرمی لائیں اور فیصلہ کریں۔


متعلقہ خبریں