معلومات کے تبادلے کے معاملے میں مختلف اداروں کے درمیان کشمکش رہتی ہے، شہزاد اکبر


اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبرنے کہا ہے کہ معلومات کے تبادلے کے معاملے میں مختلف حکومتی اداروں کے درمیان کشمکش رہتی ہے۔ 

ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ادارے ایک دوسرے کے ساتھ  معلومات تک رسائی میں تعاون نہیں کرتے، کہا جاتا ہے کہ سرکاری اداروں کے افسران کی تنخواہیں پبلک ہونی چاہئیں، دنیا میں کوئی ملک ایسا نہیں جو سرکاری افسران کی تنخواہوں کی تفصیلات عام کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانون سازی کی جاتی ہے لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا، ہر حکومت اقتدار سنبھالنے کے بعد قانون سازی شروع کر دیتی ہے، ہمیں اس سے زیادہ پہلے سے موجود قوانین پر عمل کرنے کی ضرورت ہے،ایک قانون کو بنانے کیلئے پورا سال درکار ہوتا ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ آج کے دور کی حکومت کا رویہ حاکمانہ نہیں ہو سکتا، معلومات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے حکومتی فیصلوں پر رد عمل فوری آ جاتا ہے ، آج تمام سیاسی جماعتوں کو اس کی طاقت کا اندازہ ہے۔کوئی چاہے بھی تو عوام سے حقائق چھپا نہیں سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ سٹیزن پورٹل کے ذریعے عام شہری کو وزیر اعظم آفس تک رسائی حاصل ہے،کوئی افسر شہریوں کے مسائل حل نہیں کرتا تو یہ اس کیلئے پریشان کن ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کے مسائل حل نہ کرنے والے افسران کی کارکردتی رپورٹ خراب ہوتی ہے، کابینہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کو پبلک کیا جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں