درآمد کم ہونے سے معیشت بہتر ہوئی تاہم صنعتیں تباہ ہو گئیں، ماہر معیشت


کراچی: ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت بہتر ہونے کی وجہ درآمد میں کمی ہے لیکن اس کی وجہ سے صنعتیں بند ہو گئیں جس کی وجہ سے بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ جنوری 2018 میں آئی ایم ایف نے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی تھی جسے ورلڈ اکنامک فورم میں جار کیا گیا تھا جس میں پاکستانی معیشت کی بڑی تعریفیں کی گئی تھیں اور کہا گیا کہ پاکستان کو اب آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہو گی لیکن اس کے فوراً بعد ہی پاکستان کی معیشت گرتی نظر آئی۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی میڈیا نے رپورٹ دی تھی کہ پاکستان کی معیشت 2030 میں بہت بہتر ہو جائے گی۔ سال 23-2022 تک ہم آئی ایم ایف میں ہی ہیں اس دوران تو ہماری معیشت بہتر نہیں ہو سکتی اور اس کے بعد کی صورتحال معلوم نہیں کیا ہو گی۔

ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ 2013 میں کرنٹ اکاؤنٹ صرف ڈھائی بلین ڈالر کا تھا اور اس کے بعد معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا۔ یہ ہمارا تجربہ ہے کہ جب کوئی ملک آئی ایم ایف میں چلا جاتا ہے تو وہ زخمی زخمی ہو کر باہر نکلتا ہے۔ بین الاقوامی رپورٹ کی خوشی صرف اسی حد تک ہونی چاہیے کہ بیرون ملک پاکستان کا امیج بہتر ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی معاشی ٹیم انہیں غلط رہنمائی دے رہی ہوتی ہے۔ مصر آئی ایم ایف کے پروگرام میں گیا تو اس کی معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا اور غربت میں 30 فیصد اضافہ ہو گیا۔ اب پاکستان کو بھی اسی جانب لے جایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں شہباز شریف اپنا خاندانی تخلص بتائیں یا یہ بھی میں بتاؤں، فردوس عاشق

ماہر معاشیات نے کہا کہ حکومت نے ملک کی معیشت کو بند کر دیا ہے جس کی وجہ درآمد مکمل طور پر گر گئی ہے لیکن اس سے یہ ہوا کہ صنعتیں بند ہو رہی ہیں اور ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ درآمد گرنے کی وجہ سے ہمیں معیشت آگے بڑھتی نظر آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جس معاشی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔ ہمیں تو حکومتی پالیسیاں تبدیلی ہوتی نظر ہی نہیں آ رہیں۔ حکومت سرمایہ کاروں کو کس طرح ملک میں لے کر آئے گی۔

ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ کا حقیقی معیشت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کا تعلق صرف خرید و فروخت سے ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں نیب کو منہ چھپانے کیلئے بھی جگہ نہیں ملنی تھی، عظمیٰ بخاری

پروگرام کے میزبان عامر ضیا نے کہا کہ حکومتی دعووں کے مطابق حکومتی معیشت تیزی سے بہتری کی جانب گامزن ہے۔ وزیر اعظم پاکستان کئی بار اپنی معاشی ٹیم کو مبارکباد بھی دے چکی ہے۔ ٹیکس وصولی کا ہدف بھی بڑھا ہے۔ حکومت اپنی معاشی بہتری سے بہت خوش ہے لیکن اس کے باوجود ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔


متعلقہ خبریں