نیب کو منہ چھپانے کیلئے بھی جگہ نہیں ملنی تھی، عظمیٰ بخاری


کراچی: مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ اگر آشیانہ ہاؤسنگ کیس واپس نہ لیا جاتا تو قومی احتساب بیورو (نیب) کو منہ چھپانے کے لیے بھی جگہ نہیں ملنی تھی۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سابق صدر آصٖف علی زرداری اپنی بیٹی کے دباؤ پر ضمانت کے لیے راضی ہوئے جس کے بعد ہم نے ضمانت کی درخواست جمع کرائی۔ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی اسپیشل بینچ بنا ہے جنہیں آصف زرداری کی بیماریوں کے حوالے سے تفصیلات بتائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے پلیٹ لٹس بہت کم ہیں جبکہ انہیں دل کا عارضہ بھی ہے۔ اس کے علاوہ بھی انہیں دیگر مسائل کا سامنا ہے۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اسپیشل بینچ نے ایک میڈیکل بورڈ بنانے کی منظوری دی ہے جس میں سابق صدر کے ذاتی معالج کو بھی شامل کیا جائے گا تاہم آصف علی زرداری اپنا علاج پاکستان میں ہی کرانا چاہتے ہیں اُن کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عدالت نے اجازت دی تو آصف علی زرداری کراچی میں اپنا علاج کرانے کو ترجیح دیں گے تاہم اگر انتہائی مجبوری ہوئی تو وہ بیرون ملک جائیں گے۔

فریال تالپور کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ فریال تالپور پر اس وقت کمپنی اکاؤنٹ میں 3 کروڑ روپے منتقلی کا الزام ہے جس کا تمام تر ریکارڈ بھی موجود ہے۔

مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ نواز شریف کی ڈاکٹرز سے ملاقاتیں اور میڈیکل رپورٹس کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ آئی ہے جسے ڈاکٹرز تسلی بخش قرار نہیں دے رہے تاہم جیسے ہی مزید رپورٹس آئیں گی تو ڈاکٹرز کے ریمارکس کے ساتھ انہیں عدالت میں جمع کرا دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ طبیعت کی زیادہ ناسازی کے باعث نواز شریف کو امریکہ جانے کی ضرورت پڑے گی۔ اس وقت نواز شریف کو ایک سوئس ڈاکٹر بھی چیک کر چکے ہیں۔ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس اچھی نہیں آ رہی ہے اس لیے لگتا ہے وزیر اعظم عمران خان اب بہت خوش ہوں گے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مسلم لیگ ن نواز شریف کے نام سے قائم و دائم ہے اور پاکستان کو نواز شریف کی ابھی مزید ضرورت ہے۔ نواز شریف جو محبت اور پیار اپنے کارکنان کو دیتے ہیں وہ کوئی اور رہنما نہیں دیتا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے مقدمے میں حکومت کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں اب حکومت کی جانب سے ان پر نئے مقدمات بنانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ شاہد خاقان عباسی جس ٹرمینل بنانے کے کیس میں قید ہیں حکومت تو ان سے بھی مہنگے ٹرمینل بنا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں درآمد کم ہونے سے معیشت بہتر ہوئی تاہم صنعتیں تباہ ہو گئیں، ماہر معیشت

لیگی رہنما نے کہا کہ فردوس عاشق اعوان جب ن لیگ کے رہنماؤں پر الزامات عائد کر رہی ہوتی ہیں تو کیا مقدمات کے فیصلے ہو چکے ہوتے ہیں ؟ حمزہ شہباز 6 ماہ سے قید میں ہیں لیکن آج تک ان کے خلاف ایک بھی ریفرنس دائر نہیں کیا گیا۔ آشیانہ ہاؤسنگ کیس اگر واپس نہ لیا جاتا تو نیب کو منہ چھپانے کے لیے بھی جگہ نہیں ملنی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے پاس سیاست کے لیے پوری زندگی موجود ہے۔ اس وقت وہ اپنی دادی کی تیمارداری کرنے میں مصروف ہیں۔ مریم نواز اپنی والدہ کو کھو چکی ہیں اور وہ مزید کوئی نقصان نہیں اٹھانا چاہتیں جبکہ ان کے والد بھی شدید بیمار ہیں۔

ہم نیوز کے سینئر رپورٹر جاوید سومرو نے کہا کہ اس وقت پرویز مشرف پر صرف ایک ہی کیس چل رہا ہے جو سنگین غداری کا کیس ہے۔ ٹرائل کورٹ کے اوپر ہائی کورٹ کا حکم لاگو ہوتا ہے۔

عدالت کئی بار کہہ چکی تھی کہ پرویز مشرف کو عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ ان کا بیان ریکارڈ کیا جا سکے جبکہ عدالت نے وٹس اپ پر بھی بیان ریکارڈ کرنے کی آفر کی تھی لیکن اس وقت بیان ریکارڈ نہیں کرایا گیا۔


متعلقہ خبریں