کراچی: دعا منگی کی عدم بازیابی کے خلاف آج احتجاجی مظاہرہ ہوگا

کراچی: دعا منگی کی عدم بازیابی کے خلاف آج احتجاجی مظاہرہ ہوگا

کراچی: شہر قائد سے پانچ دن قبل اغوا ہونے والی دعا منگی کے متعلق تاحال پولیس کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہے جس کی وجہ سے شہریوں اور سول سوسائٹی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اس صورتحال میں شہری ایک دوسرے سے بھی سوال کرنے لگ گئے ہیں کہ دعا منگی کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا ہے۔

کراچی سیف سٹی کا منصوبہ التوا کا شکار ہے، وزیراعلیٰ سندھ کا اعتراف

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ روز گھوٹکی میں جام برادران کی والدہ کے انتقال پر فاتحہ خوانی اور اظہار تعزیت کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں دعویٰ کیا تھا کہ دعا منگی کی بازیابی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دعا منگی کی بازیابی کے لیے پولیس اپنا کام کررہی ہے تاہم اس بات کا خاص خیال رکھ رہے ہیں کہ کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہ ہو۔

دعا منگی کو ہفتہ کی شب ڈیفنس کراچی سے اغوا کیا گیا تھا۔ اغوا کاروں نے اس کے ساتھ موجود لڑکے کو بھی گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا۔

ہم نیوز کو اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایت پر دو صوبائی وزرا دعا منگی کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کے خواہش مند تھے لیکن متاثرہ خاندان نے انکار کردیا۔

دعا منگی کا اغوا قوم کی بیٹی کا اغوا ہے، ڈاکٹر فاروق ستار

ہم نیوز کے مطابق دعا منگی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ پولیس کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہیں۔ اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ دعا منگی کے اہل خانہ کی جانب سے آج دوپہر کو کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں