دعامنگی کے اہلخانہ سے اغوا کاروں کا رابطہ

دعامنگی گھر پہنچ گئی

فائل فوٹو


کراچی: اغوا کاروں نے دعا منگی کے اہل خانہ سے تاوان کے لیے واٹس ایپ موبائل اپیلی کیشن کےذریعے رابطہ کیا ہے۔

پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ دعا منگی کو بسمہ کیس کے ملزمان نے اغوا کیا کیوں کہ بسمہ کیس میں بھی تاوان کے لیے واٹس ایپ اپیلی کیشن کے ذریعے رابطہ کیا گیا تھا۔  بسمہ کو رواں سال گیارہ مئی کو ڈیفنس کراچی سے اغوا کیا گیا تھا۔

دعا منگی کیس میں اغوا کاروں کی جانب سے مانگے گئے تاوان کی مزید تفصیلات فی الحال سامنے نہیں آسکیں۔

ہم نیوز کے رابطہ کرنے پر دعا منگی کے ماموں اعجاز منگی نے تاوان کےمطالبے کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 5دن گزرگئے دعا منگی کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

اعجاز منگی کا کہنا تھا کہ بسمہ کے اہلخانہ نے تاوان دیا تھا لیکن پولیس نے بسمہ کو بازیاب نہیں کروایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بسمہ کیس کو بھی 6ماہ سے زائد کا عرصہ گزرچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس حکام سے پوچھیں گے تاوان سے متعلق خبر کہاں سے آئی، یہ ایک لڑکی کی زندگی کا معاملہ ہے، اگر تاوان کی بات سچ ہوتی تو حکومت سے رابطہ کرتے کیوں کہ دعا منگی کے والد غریب ہیں۔

خیال رہے کہ دعا منگی کو ڈیفنس کراچی  کے علاقے بڑا بخاری میں واقع  ’’ماسٹر چائے‘‘ کے باہر سے اسلحہ کے زور پر اغوا کیا گیا تھا۔

مسلح افراد نے دعا کے ساتھ موجود لڑکے حارث فتح کو گولی ماری تھی جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

اوپن ایئر ریسٹورنٹ سے اغوا ہونے والی طالبہ دعا نثار منگی کیس میں پولیس نے گزشتہ روز 22 افراد کے بیانات قلم بند کیے تھے۔

پولیس نے مغوی لڑکی اور زخمی لڑکے کے ساتھیوں، ریسٹورنٹ کے ویٹرز اور گارڈز کو بھی شامل تفتیش کیا ہے۔ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ بیانات سے ملنے والی اہم معلومات سے تفتیش تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

کراچی پولیس نے دعا منگی کے اغوا میں مبینہ طور پر استعمال ہونے والی گاڑی شاہراہ فیصل کے قریب سے برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی لاروث حالت میں ملی اور اس کا فرانزک کرایا جائے گا۔


متعلقہ خبریں