’اپوزیشن سپریم کورٹ جا کر کہتی ہے پارلیمان کو عزت دو‘



اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ہر معاملے کو سپریم کورٹ لے جاتی ہے اور پھر کہتی ہے کہ پارلیمان کو عزت دو۔

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ پارلیمان میں طے ہو جائے گا اپوزیشن بلاوجہ اسے سپریم کورٹ لے گئی۔

فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشنر کی تقرری اپوزیشن اور حکومت دونوں کی ذمہ داری ہے اس معاملے پر صرف حکومت کو تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نئے الیکشن کمشنر کے تقرر کے لیے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی طرف سے نام تجویز کر دیے گئے ہیں اور اب یہ معاملہ کمیٹی میں بھی چلا گیا ہے جو اسے احسن انداز میں حل کر لے گی۔

’پارلیمان کی عزت میں اضافہ ہوا‘

میزبان شفا یوسفزئی کے اس سوال پر کہ اگر معاملہ کمیٹی میں بھی طے نہ پایا تو کیا ہو گا، ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے سالہا سال اقتدار میں رہنے کے باوجود بھی  یہ قانونی سقم دور نہیں کیا۔

اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ جب سے عدالت کا فیصلہ آیا ہے مسلم لیگ ن کے دل میں لڈو پھوٹ رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے کو ہمیں مثبت انداز میں دیکھنا چاہیے، یہ معاملہ اب پارلیمان میں آ گیا ہے اس سے پارلیمان کی عزت میں اضافہ ہوا ہے۔

علی پرویز ملک

پروگرام میں موجود مسلم لیگ ن کے رہنما علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہونے کا سب کو معلوم تھا مگر وزیراعظم نے اس معاملے پر کچھ نہیں کیا اور آخر کار قائد حزب اختلاف کو خط لکھنا پڑا کہ تعیناتی کے لیے مشاورت کا عمل شروع کیا جائے۔

’پی ٹی آئی نہ صرف نالائق بلکہ بدنیت بھی ہے‘

علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ناصرف نالائق بلکہ بدنیت بھی ہے جس کا مظاہرہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر انہوں نے کھل کر کیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ہماری جماعت نے کشمیر کے معاملے پر سیاست کی نہ ہی ابہی نندن کے معاملے پر، یہ نالائق ترین قیادت ہے اس کے باوجود اپوزیشن نے ان کا ساتھ دیا پھر بھی یہ کام کرنے کو تیار ہی نہیں ہیں۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ اتفاق رائے سے طے پائے۔


متعلقہ خبریں