‘برطانیہ اور پاکستان ملکر بدعنوان عناصر سے وصولیاں کر سکتے ہیں‘


راولپنڈی: پاکستان میں برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے سرپراہ عثمان احمد نے کہا  ہے کہ برطانیہ اور  پاکستان ملکر بدعنوان لوگوں سے وصولیاں کر سکتے ہیں۔

قومی احتساب بیورو ( نیب) کے زیر اہتمام راولپنڈی میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عثمان احمد نے کہا کہ نیب اور این سی اے نے مل کر بدعنوان لوگوں سے وصولیاں کیں ہیں۔ بدعنوان لوگوں سے وصولیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر وصولیاں کر سکتے ہیں۔ آنے والے دنوں میں وصولیوں کا سلسلہ مزید تیز نظر آئے گا۔ برطانیہ کرپشن کے خاتمے کے لیے پاکستان سے مل کر کام کر رہا ہے۔ بدعنوان عناصر کو سخت سزائیں دے کر اس کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

عثمان احمد نے کہا کہ بدعنوانی سے ہر شخص متاثر ہوتا ہے۔ مشترکہ کوششوں سے اس لعنت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ کرپشن سے معیشت کمزور ہوتی ہے اورغربت میں اضافہ ہوتا ہے۔ کرپٹ عناصر سے لوٹی رقم واپس لا کر ملکی معیشت مستحکم کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، پاکستانی شخصیت کے اکاؤنٹ اور جائیداد منجمد کرنے کا حکم

عثمان احمد  کا کہنا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ کے انسداد بدعنوانی کے اداروں کے درمیان روزانہ معلومات کا تبادلہ ہوتا ہے۔ پاکستان کو برطانیہ میں بدعنوانی کے متعدد مقدمات میں کامیابی ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بد عنوانی کی روک تھام کےلئے موثر مانیٹرنگ کی ضرورت ہے۔ بدعنوان کی روک تھام کےلئے لندن میں انٹرنیشنل کوآرڈینیشن مرکز قائم کیا گیا ہے۔ پاکستان کو بدعنوانی سے متعلق مقدمات میں تعاون فراہم کررہے ہیں۔ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان بد عنوانی میں ملوث عناصر کے ڈیٹا شیئرنگ پر بھی کام جاری ہے۔


متعلقہ خبریں