ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے پاکستان کو چھ کھرب روپے ملیں گے، ہارون اختر


اسلام آباد: وزیراعظم کے مالیاتی مشیر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم (عام معافی کا قانون ) سے پاکستان کو فوری طور پرپانچ سے چھ کھرب روپے حاصل ہوں گے۔

 

ہارون اختر خان نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم تین سے چھ ماہ کے لئے ہوگی، اثاثےو دولت ظاہر کرنے والوں کو مکمل گارنٹی اورٹیکس میں بہت زیادہ چھوٹ دی جائے گی۔

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو متعارف کرانے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے میں مصروف حکومت کے مشیر نے تسلیم کیا کہ پاکستان کے لئے ممکن نہیں ہے کہ بیرون ملک موجود پاکستانیوں کے تمام اثاثے وطن واپس لا سکے۔
ہارون اختر کے مطابق اگر ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے بیرون ملک سے چار تا پانچ ارب ڈالرز پاکستان آجاتے ہیں تو یہ اسکیم کی کامیابی ہوگی۔

انہوں نے مختلف ممالک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے والے ممالک نے بیرون ملک موجود اثاثوں کا تخمینہ 360 ارب ڈالرز لگایا تھا لیکن وہ بمشکل دس ارب ڈالرز ہی واپس لا سکے۔

ہارون اختر نے بتایا کہ منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے حوالے سے پوری دنیا سرگرم ہے۔ اس میں ملوث افراد کے لئے آف شورکمپنیز کے ذریعے اپنی غیر قانونی جائیدادوں کو محفوظ رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔

ایک چارٹرڈ اکاؤنٹ فرم کی جانب سے لگائے گئے اندازے کے مطابق بیرون ملک موجود پاکستانیوں کے آف شور اثاثوں کی مالیت تقریباً 130 ارب ڈالرز کے برابر ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پیش کرنےکی تجویز ہے تاہم اس کو الگ سے منی بجٹ کے طور پر بھی لایا جاسکتا ہے، فی الحال حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ بیرون ملک موجود پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ ملک میں موجود کاروباری افراد کو بھی ٹیکس ایمنسٹی کی سہولت دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

ہارون اختر خان نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے چھوٹے،درمیانے اور بڑے کاروباری افراد بھرپور استفادہ کرسکیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا سپریم کورٹ کے معزز جج صاحبان جائزہ لے رہے ہیں، ان کی ہدایات کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے متعلق انہوں نے کہا کہ اسکیم کو پارلیمنٹ کی مکمل حمایت حاصل ہوگی اور استفادہ کرنے والوں کو اینٹی منی لانڈرنگ، نیب اور ایف آئی اے قوانین سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔

ہارون اختر خان نے یہ وضاحت بھی کی کہ دہشت گردی میں مالی معاونت، کرپشن (بدعنوانی ) اور منشیات میں استعمال ہونے والی دولت کو ان قوانین سے استشنیٰ نہیں ملے گا۔

وزیر اعظم کے مشیر نےکہا کہ اراکین پارلیمنٹ، عوامی عہدوں کے حامل افراد اور جج صاحبان کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی سہولت نہیں ملے گی۔

ایک سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ ایف بی آر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو پولیس، ایف آئی اے، نیب اور ایف بی آر کسی بھی طرح ہراساں نہ کرے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئندہ بجٹ دوستانہ ہو گا اور اس میں کاروباری افراد کو بہت زیادہ سہولیات دی جائیں گی۔ حکومت نے پانچ برسوں میں ٹیکس محصولات کو دگنا کردیا ہے، افراط زر چار فیصد سے بھی کم ہے۔

کسٹمز اصلاحات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کسٹمز میں ون ونڈو آپریشن کا آغازکردیا گیا ہے۔

آئندہ چند روز میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے اجرا کا عندیہ دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ رواں سال ٹیکس ریونیو ہدف حاصل ہوجائے گا۔

مشیر وزیراعظم ہارون اختر نےکہا کہ آئندہ مالی سال کے لئے ریونیو کا ہدف 4450 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو (آمدن) ہارون اختر خان فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ہیڈ کوارٹر میں آن لائن ٹیکس ادائیگی نظام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

ہارون اختر نے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کے ساتھ آن لائن ٹیکس نظام کا افتتاح کیا۔

 


متعلقہ خبریں