اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے واضح کیا ہے کہ حکومت پاکستان برطانوی ایجنسی(این سی اے) اور ملک ریاض کے مابین ہونے والے تصفیے کے تحت ملنے والی 19 کروڑ پاونڈ کی رقم غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لئے خرچ کرے گی جس کے لئے سپریم کورٹ سے درخواست کر دی گئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں انہوں لکھا ہے کہ ملک ریاض سے ملنے والی رقم سپریم کورٹ آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو گئی ہے، حکومت پاکستان نے رازداری معاہدے پر دستخط کئے ہیں لہذا اس کیس سے متعلق مزید بات چیت نہیں کی جائے گی۔
Settlement Agreement also entails selling 1 Hyde Park & transferring its proceeds to State of Pakistan. Money is transferred into SCP NBP account.Federal Govt has made an application to SCP for release of this money to the Fed Govt for spending it on social welfare n for poor
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) December 6, 2019
انہوں نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کے برطانیہ سمیت دیگر ممالک کے ساتھ بھی اس طرز کے معاملات چل رہے ہیں جس کے تحت لاکھوں ڈالرز ملنے کی امید ہے۔
یاد رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسن نواز نے مارچ 2016 میں 5 کروڑ پاؤنڈز کے عوض یہ جائیداد ملک ریاض کے بیٹے علی ریاض ملک کو فروخت کی تھی۔
گزشتہ دنوں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض نے 19 کروڑ پاؤنڈ مالیت کے اثاثے برطانیہ کی تفتیش کار کمپنی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
اگست 2019 میں شہزاد اکبر نے میڈیا کو آگاہ کیا تھا کہ ویسٹ منسٹر عدالت سے آٹھ اکاونٹس منجمد کرنے کے احکامات حاصل کر لیے گئے ہیں۔ اس سے قبل دسمبر 2018 میں بھی عدالت نے دو کروڑ پاؤنڈز کے فنڈز منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
این سی اے کا اعلامیہ
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تفتیش کاروں کو این سی اے کی جانب سے برطانوی بینکوں میں موجود ایک کروڑ چالیس لاکھ پاؤنڈز کی رقم منجمد کرنے کے نو احکامات ملے تھے۔
The NCA has agreed a £190m settlement with a family that owns large property developments in Pakistan and elsewhere after a frozen funds investigation.
نیشنل کرائم ایجنسی کے بیان میں کہا گیا کہ اگست 2019 میں لگ بھگ 12 کروڑ پاؤنڈز فنڈز کے حوالے سے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت سے 8 اکاؤنٹس منجمد کرنے کے احکامات حاصل کیے گئے تھے۔
National Crime Agency (NCA)
✔@NCA_UK
The £190 million settlement is the result of an investigation by the NCA into Malik Riaz Hussain, a Pakistani national, whose business is one of the biggest private sector employers in Pakistan.
The NCA has accepted a settlement offer in region of £190 million which includes a UK property, 1 Hyde Park Place, London W2 2LH, valued at approximately £50 million and all of the funds in the frozen accounts.
این سی اے نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ لندن کے علاقے میں قائم 5 کروڑ پاؤنڈز مالیت کی ہائیڈ پارک پیلس نامی عمارت بھی ادارے نے قبضے میں لے لی ہے۔
یاد رہے کہ 31 جنوری 2018 کو ان ایکسپلینڈ ویلتھ (ایسی دولت جس کے حصول کے ذرائع مشکوک ہوں) قانون کے تحت برطانوی اداروں کو ایسی جائیدادوں کے بارے میں تحقیقات کرنے کا اختیار ملا تھا جنہیں نامعلوم ذرائع سے خریدا گیا ہو۔
ملک ریاض کا موقف
منگل کے روز ملک ریاض نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ انہوں نے سپریم کورٹ کو کراچی بحریہ ٹاؤن مقدمے میں 19 کروڑ پاؤنڈ کے مساوی رقم دینے کے لیے برطانیہ میں قانونی طور پر حاصل کی گئی ظاہر شدہ جائیداد کو فروخت کیا ہے۔
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ این سی اے کی پریس ریلیز کے مطابق یہ ایک سِول یعنی دیوانی مقدمہ ہے اور اس میں جرم تسلیم کرنے کا پہلو نہیں نکلتا۔