فاطمہ سہیل نے ’’نازیبا لیک ویڈیو‘‘ کے خلاف ایف آئی اے سے رابطہ کر لیا


لاہور: اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر کی سابقہ بیوی فاطمہ سہیل نے ان سے منسوب ’’جعلی اور نازیبا لیک ویڈیو‘‘ کی تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو باقاعدہ درخواست دے دی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ واٹس ایپ پر گردش کرنے والی نازیبا لیک ویڈیو کو لوگ  فاطمہ سہیل سے منسوب کر رہے ہیں، جس کی وہ سختی سے تردید کر رہی ہیں۔

بیشتر ٹوئٹر صارفین اس لیک ویڈیو کو فاطمہ سہیل کی جانب سے سابق شوہر کے خلاف گھریلو تشدد کے الزام میں دائر درخواست کا نتیجہ بھی قراردے رہے ہیں، جبکہ اکثر نے ان سے ہمدردی کا بھی اظہار کیا ہے۔

جمعہ کی شب سہیل فاطمہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اس لیک ویڈیو کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ایف آئی اے سے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ ’ آج کل سوشل میڈیا پر مجھ سے منسوب ایک جعلی اور نازیبا لیک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون سے میری کوئی مماثلت بھی نہیں ہے۔ میں نے ایف آئی اے سے اس ویڈیو کی تحقیقات کے لیے رابطہ کیا تھا جس کی فارنزک رپورٹ سے ثابت ہوا ہے کہ ویڈیو میں شامل خاتون کوئی اور ہے۔‘

فاطمہ سہیل نے مزید کہا کہ ہم تحقیقات کر رہے ہیں اور جلد بتائیں گے کہ کس نے یہ جعلی ویڈیو مجھے بدنام کرنے کے لیے لیک کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بچے کی حوالگی، محسن عباس کی سابقہ اہلیہ کا عدالت سے رجوع

انہوں نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر ایف آئی اے کو دی گئی درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ میں یہ سوچ کر حیران ہوں کہ کوئی اس قدر بھی گر سکتا ہے۔ ایسے لوگوں کو سبق سیکھانا چاہیے تاکہ وہ کسی کو بدنام کرنے سے پہلے سو دفعہ سوچ لیں۔

فاطمہ سہیل نے تحقیقات میں مدد پر ایف آئی اے کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ خدا کا شکر ہے ہمارے پاس سائبر کرائم ونگ جیسا ادارہ ہے جس کے بغیر میں اپنے دعووں کی توثیق کرنے کے لیے کیا کرتیں؟


متعلقہ خبریں