العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف اور نیب کی اپیلیں ایک ہی دن سماعت کے لیے مقرر

فائل فوٹو


اسلام آباد: ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست 18 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کر دی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی نواز شریف کی سزا بڑھانے کی اپیل بھی 18 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔

نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت کی سزا کالعدم کرنے کے لیے اپیل بھی کی ہے۔

سابق وزیراعظم  نے اپنی متفرق درخواست میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے ویڈیو کا فرانزک کرنے والے برطانوی ماہر سمیت 5 افراد کو عدالتی گواہ بنانے کی بھی استدعا کی ہے‎۔

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ سماعت کرے گا۔ عدالت نواز شریف کی مرکزی اپیل سے قبل جج ویڈیو کیس کے تناظر میں فیصلہ کرے گی۔

دوسری جانب جج ویڈیو کیس کے مرکزی کردار ناصر بٹ نے نواز شریف کی اپیل میں فریق بننے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

یاد رہے کہ نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے جبکہ نیب نے اسی مقدمے میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کی اپیل دائر کی ہے۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کا ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد نواز شریف اور ناصر بٹ نے متفرق درخواستیں دائر کی تھیں، نواز شریف نے متفرق درخواست میں جج ارشد ملک کے بیان حلفی پر دوسرے فریق کا موقف سننے کی استدعا کی ہے۔

درخواست میں وڈیو کا فرانزک کرنے والے برطانوی ماہر سمیت 5افراد کو عدالتی گواہ بنانے کی استدعا بھی کی گئی ہے، عدالتی حکم پر جج ارشد ملک کے بیان حلفی اور پریس ریلیز کی مصدقہ نقول فریقین کو فراہم کی جا چکی ہیں۔


متعلقہ خبریں