مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر



لاہور: مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) سےنکالنے کیلئے جمع کرائی گئی درخواست پر 9 نومبر کو سماعت ہوگی۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ مریم نواز کی درخواست پر سماعت کرے گا جس میں وفاقی حکومت، چیئرمین نیب، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

ن لیگ کی نائب صدر نے موقف اپنایا ہے کہ ان کا نام ای سی ایل میں کسی بھی نوٹس کے بغیر ڈالا گیا اور20 اگست 2018 کو جاری کیا گیا میمورنڈم غیرقانونی اور اس کی وجوہات سمجھ سے بالاتر ہیں۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ احتساب عدالت سے سزا کے بعد والد کے ہمراہ رضاکارانہ طور پر وطن واپس آئی۔ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا گیا کہ درخواست گزار کے پاس کبھی بھی عوامی عہدہ نہیں رہا اور نہ کرپشن اوراختیارات سے تجاوز میں ملوث ہوئیں۔

مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر نے موقف اپنایا کہ وہ والد کی بیماری کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اور والد کو ان کی سخت ضرورت ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ ای سی ایل سے متعلق میمورنڈم کو کالعدم قرار دیا جائے۔ مریم نواز نے اپیل کی ہے ان کا پاسپورٹ واپس کرایا جائے اور ایک بار ملک سے 6 ہفتے کے لیے باہر جانے کی اجازت دی جائے۔


متعلقہ خبریں