دعا کے اغوا میں استعمال ہتھیار سے پولیس اہلکاروں کو بھی نشانہ بنانے کا انکشاف

دعا منگی کیس میں ملوث ملزمان کراچی میں ہی موجود ہیں، تفتیشی ذرائع



کراچی: گزشتہ روز بازیاب ہونے والی لڑکی دعا منگی کے اغوا میں استعمال ہونے والا ہتھیار شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں پولیس اہلکاروں پر بھی استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

فرانزک ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ گزشتہ جمعرات کی شب گلشن اقبال میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے عزیز بھٹی پولیس کے دو اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

ان کے مطابق پولیس اہلکاروں پر فائرنگ اور دعا منگی کے اغوا کے دوران ایک ہی ہتھیار استعمال ہوا۔

دونوں وارداتوں میں ایک ہی نائن ایم ایم پستول استعمال ہوا، دونوں جائے وقوعہ سے ملنے والی گولیوں کےخول میچ کرگئے ہیں۔

دعا منگی کے اغوا میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی الہ دین پارک کے عقب سے ملی تھی۔

تفتیشی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ دعا منگی کیس میں ملوث ملزمان شہر میں ہی موجود ہیں۔

دعا منگی کو رات گئے چار مسلح افراد نے بڑا بخاری میں واقع ’’ماسٹر چائے‘‘ کے باہر سے اسلحہ کے زور پر اغوا کیا گیا تھا۔

مسلح افراد نے دعا کے ساتھ موجود لڑکے حارث فتح کو گولی ماری تھی جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

گزشتہ روز ذرائع نے بتایا تھا کہ دعا منگی کی رہائی مبینہ طور پر 20 لاکھ روپے تاوان ادا کرکے ہوئی ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ رہائی کے لئے تاوان کی رقم ادا کرتے وقت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آگاہ نہیں کیا گیا۔


متعلقہ خبریں