مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے متعلق فیصلہ سات روز میں کرنے کا حکم



لاہورہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدرمریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) سےنکالنے کےمتعلق ایک ہفتے میں فیصلہ کرے۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے دورکنی بینچ نے امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی جس میں وفاقی حکومت، چیئرمین نیب، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کو بھی فریق بنایا تھا۔

بینچ کے سربراہ نے وکیل استغاثہ امجد پرویز کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ کو چاہیے تھا کہ وفاقی حکومت کو درخواست دیتے تاکہ وہ فیصلہ کرے۔ جج علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ ہم چاہتے ہیں ادارے اپنے اپنے کام کریں۔

مریم نواز کے وکیل نے جواب دیا حکومت تو کہتی ہے طوطے کی جان ہمارے پاس ہے، سرکار ماں ہوتی ہے سب کے مسائل حل ہونے چاہیے۔

وکیل امجد پرویز نے دلائل دیے کہ مریم نواز حکومت کو کیسے درخواست دیں حکومت تو ان کے خلاف اقدامات کرنے کے لیے تیار بیٹھی ہے۔

عدالت کے ریمارکس دیے کہ ہم اس درخواست کو ملتوی رکھ کر حکومت پر دباو نہیں رکھنا چاہتے۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ عدالت اس درخواست کو ملتوی رکھ لے اور حکومت کو مریم نواز کی ریویو کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے۔

وفاقی وکیل نے استدعا کی کہ فیصلے کے لیے 15 دن کا وقت دیا جائے تاہم عدالت نے سات دن میں قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دیا

عدالت نے مریم نواز کی پاسپورٹ کے حصول کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 16 دسمبر کو جواب طلب کرلیا ہے۔

مریم نواز کی درخواست

ن لیگ کی نائب صدر نے عدالت میں موقف اپنایا ہے کہ ان کا نام ای سی ایل میں کسی بھی نوٹس کے بغیر ڈالا گیا اور20 اگست 2018 کو جاری کیا گیا میمورنڈم غیرقانونی اور اس کی وجوہات سمجھ سے بالاتر ہیں۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ احتساب عدالت سے سزا کے بعد والد کے ہمراہ رضاکارانہ طور پر وطن واپس آئی۔ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا گیا کہ درخواست گزار کے پاس کبھی بھی عوامی عہدہ نہیں رہا اور نہ کرپشن اوراختیارات سے تجاوز میں ملوث ہوئیں۔

مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر نے موقف اپنایا کہ وہ والد کی بیماری کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اور والد کو ان کی سخت ضرورت ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ ای سی ایل سے متعلق میمورنڈم کو کالعدم قرار دیا جائے۔ مریم نواز نے اپیل کی ہے ان کا پاسپورٹ واپس کرایا جائے اور ایک بار ملک سے 6 ہفتے کے لیے باہر جانے کی اجازت دی جائے۔


متعلقہ خبریں