اراضی قبضہ کیس: علیم خان کی ہاؤسنگ سوسائٹی اور سی ڈی اے سے جواب طلب

علیم خان

فوٹو: فائل


ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے موضع ملوٹ میں اراضی پر مبینہ قبضے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی ہاؤسنگ سوسائٹی اورکیپیٹیل ڈیولپمنٹ اتھارٹی(سی ڈی اے) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔

غریب دیہاتیوں کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔ گاوں ملوٹ کے احمد شاہ بخاری و دیگر کی جانب سے وکیل سید وسعت الحسن شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اثرواسوخ ہونے کی وجہ سے علیم خان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہا، علیم خان کی ہاوسنگ سوسائٹی نے تھوڑی جگہ خرید کر ہماری زمین پر قبضہ کرنا شروع کردیا۔

متاثرین کی جانب سے دائر درخواست کے متن میں درج ہے کہ علیم خان کے لوگ گاؤں ملوٹ کی زمین پر زبردستی قبضہ کر رہے ہیں۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سی ڈی اے کو ہدایت کی جائے کہ علیم خان کو گاوں ملوٹ کی زمین کا لائسنس جاری نہ کرے، پی ؎تی آئی رہنما کی ہاؤسنگ سوسائٹی کو چار سو کنال زمین پر قبضہ سے روکا جائے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف انصاف کے مرکزی رہنما علیم خان کی ہاؤسنگ اسکیم’پارک ویو سٹی‘ پر الزام ہے کہ سی ڈی اے کی اجازت سے اسلام آباد کے موضع ملوٹ کی چار سول کنال اراضی پر زبردستی قبضہ کیا جا رہا ہے۔
متاثرین نے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے جس میں سی ڈی اے اور ہاؤسنگ سوسائٹی سمیت دیگر متعلقین کو فریق بنایا گیا ہے۔

جج نے گزشتہ سماعت میں کہا کہ متعلقین عدالت کو مطمئن کریں بصورت دیگر کیس قومی احتساب بیورو کو بھجوایا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں