کراچی: ایم کیو ایم نے ایک مرتبہ پھر مردم شماری پر سوالات اٹھادیے


کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کراچی میں ہونے والی مردم شماری پر ایک مرتبہ پھر سوالات اٹھادیئے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آئی ٹی خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی میں آبادی کے اعداد و شمار میں دھاندلی کی گئی اور شہر کی آبادی کو کم دکھاکر نمائندگی کو کم کیا گیا۔

انہوں نے الزائم عائد کیا کہ جہاں آبادی نہیں تھی وہاں مردم شماری میں ووٹرز دکھائے گئے، سندھ کی شہری آبادی کے ساتھ ناانصافی بند کی جائے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مردم شماری کے ادارے نے صرف نااہلی سے ہی نہیں خاص منصوبہ بندی کے ذریعے دھاندلی کی۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں دھاندلی عالمی جرم کہلاتا ہے، یہ پاکستان کے مسائل بڑھائے گا۔

انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ مردم شماری میں ہونے والی دھاندلی کا نوٹس لیں اور ایم کیو ایم کے اس حوالے سے کیس کا آگے بڑھائیں۔

پریس کانفرنس کے دوران ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم پاکستان کنور نوید جمیل نے کہا کہ منظم دھاندلی کے ذریعے مردم شماری میں کراچی کے ساتھ نا انصافی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 14 ہزار سے زائد بلاکس میں آبادی کم اور ووٹرز کی تعداد زیادہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا ہے اور سڑکیں خستہ حال ہیں۔

ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ شہر میں آبادی کی غلط اعداد شماری کے ذریعے تمام وسائل کم کردیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرونی امداد لے کر مردم شماری کرائی گئی، آئندہ وہ ممالک کیا امداد کریں گے؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور آرمی چیف مردم شماری میں ہونے والی دھاندلی کا نوٹس لیں۔


متعلقہ خبریں