بلوچستان ہائیکورٹ نے پی ایم ڈی سی کے برطرف ملازمین بحال کردیے


کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ  نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی)  کے ملک بھر میں برطرف تمام ملازمین کو بحال کر کے حکومت کو ملازمین کی تنخواہیں فوری طور پر ادا کرنے کا حکم دید یا ہے۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل ڈوہژنل بینچ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے برطرف ملازمین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے کس قانون کے تحت پی ایم ڈی سی کے ملازمین کو فارغ کیا ہے۔

عدالت نے پاکستان میڈیکل کمیشن آرڈیننس 2019 کے سیکشن 49 کو معطل کرتے ہوئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل صدارتی آرڈینس پرعمل درآمد روک دی۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت کی کہ پی ایم ڈی سی  کے ملک بھر میں تمام ملازمین کی بند تنخواہیں فوری طور پر ریلیز کی جائیں۔

پی ایم ڈی سی کے برطرف ملازمین کی جانب سے نصیب اللہ ترین ایڈوکیٹ، جبکہ حکومت کی جانب سے ڈپٹی آٹارنی جنرل مصطفی بزدار پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایم ڈی سی کیوں تحلیل کی گئی ؟ ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتادیا

واضع رہے کہ گذشتہ ماہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے  پی ایم ڈی سی کو ختم کر کے پاکستان میڈیکل کمیشن قائم کیا گیا تھا، جس کے تحت پی ایم ڈی سی کے تمام ملازمین کو چھ ماہ کی تنخوا کی ادائیگی کے ساتھ فارغ کرنے کا حکم دے دیا گیا تھا۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم کے تحت  600 سے زائد تمام پی ایم ڈی سی کے ملازمین بحال ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اکتوبر کے مہینے میں ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے تحلیل کر کے اسے ایک نیے ادارے میں بدل دیا تھا۔

پاکستان میڈیکل کمیشن آرڈیننس 2019 کے تحت  فارغ ہونے والے ڈاکٹروں کو لائسنس حاصل کرنے اور ہاؤس جاب حاصل کرنے کے لیے ایک نئے امتحان  سے گزرنا پڑے گا۔ اس نئے امتحان نیشنل لائسنسنگ ایگزام کا اطلاق مارچ 2020 سے ہونا تھا۔


متعلقہ خبریں