احتساب صرف اپوزیشن کا نہیں، پی ٹی آئی کا بھی ہورہا ہے، حماد اظہر کا دعویٰ

National Assembly

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہرنے دعویٰ کیا ہے کہ احتساب صرف اپوزیشن کا نہیں پاکستان تحریک انصاف کے لوگوں کا بھی ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وجہ سے ملکی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کررہے تھے۔ انہوں نے اپوزیشن کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج اپوزیشن کی جانب سے بڑی فہم و فراست کی باتیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اس وقت یہ فہم و فراست کہاں تھی جب مراد سعید کے خاندان کے متعلق باتیں کی گئی تھیں؟

قومی اسمبلی اجلاس، مسئلہ کشمیر پر حزب اختلاف کی حکومت پر شدید تنقید

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کے بجائے اپنے اثاثوں کی تفصیلات بتائی جارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے جو مقدمات ہیں ان کا جواب عدالت میں دیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے نیب قوانین کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے کی بات کی تو ڈی جی نیب نے میرے خلاف سو موٹو لیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے گرفتار کریں میں پروڈکشن آرڈر بھی نہیں مانگوں گا۔ انہوں نے پیشکش کی کہ میرے معاملے میں بے شک ایک ہی دفعہ 90 روز کا ریمانڈ دے دیں۔

پی ایم ایل (ن) کے رکن نے کہا کہ آپ نے 20/22 سال محنت ضرور کی لیکن سلیکشن کمیٹی کے سامنے بھی پیش ہوتے رہے تو آخر میں اسے ترس آگیا جس کے بعد آپ کو سلیکٹ کیا گیا۔

میاں جاوید لطیف نے کہا کہ میں ملکی معیشت کوخطرے میں سمجھتا تھا مگر آج معلوم ہوا کہ پاکستان کی سلامتی بھی خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سلامتی خطرے میں ہے تو خدا کا واسطہ ہے بس کردیں۔

وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ ووٹ کو عزت دو کا کہتے کہتے مجھے جانے دو کہہ کر چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سب گول مال ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ باہر جائیں اور کوئی پوچھے کہ ایک اسپتال کیوں نہیں بنایا تو اس کا جواب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح بتائیں کہ وزیر ہوتے ہوئے بیرون ملک ملازمت کیسے کرتے رہے تو اس کا بھی جواب نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس نے کرپشن کی ہے اس کو جواب دینے دیں آپ عوامی مسائل پر بات کریں۔ انہوں نے دعوت دی کہ آئیں! عوامی مسائل پر میثاق جمہوریت کریں۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے استفسار کیا کہ آپ جس جائیداد کا انکار کرتے رہے تو وہاں جا کے اب کیسا لگا ہے؟ انہوں نے کہا کہ آپ نے اپنے لیڈر سے نہیں پوچھا کہ ہم سے جھوٹ کیوں بولا؟ انہوں نے کہا کہ احسن اقبال نے اپنے بھائی کو ٹھیکے دلوائے مگر اس پر سوال ہی نہیں بنتا ہے۔

وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ شہباز شریف آج تک برطانوی صحافی کو عدالت نہیں لے جا سکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 119 آرڈی ننس جاری کرنے والے کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ڈیڑھ سال میں جو 19 آرڈی ننس جاری کیے ہیں اس سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کرپشن کا عالمی دن ہے تو ایوان میں اس پر بات ہونی چاہیے تھی مگر ان کا کام کرپشن کا پیسہ بچانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کہتے تھے کہ پانامہ کو سب بھول جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر بن کر بھی باہر سے اقامے لیے گئے اورکوئی وہاں دھوبی بنا ہوا تھا تو کوئی موچی تھا۔

عمران خان عوام کو بتائیں لوٹے ہوئے کتنے ارب روپے واپس آئے؟ مریم اورنگزیب

وفاقی وزیر مراد سعید نے انتہائی برہمی کے انداز میں کہا کہ میں نواز شریف کے دو بچے اور اسحاق ڈار اشتہاری و مفرور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی بتادیں کہ جو 24 ہزار ارب کا قرض لیا وہ کہاں لگایا؟ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو ٹی ٹی اسکینڈل کے بارے میں سچ بتانا ہوگا۔

وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ اپوزیشن دو تین دن سے بات کرکے ایوان سے چلی جاتی ہے لیکن اب اسے جواب تو سننا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہونے والے مظاہرے کی مذمت کرتے ہیں لیکن یہ وہی گھر ہے جس کو آپ پانچ سال میں بھی ثابت نہیں کرسکے ۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر کی تقریر جاری تھی کہ ایوان میں خواجہ سعد رفیق کی آمد ہوئی جس پر اپوزیشن اراکین نے ڈیسک بجائی۔ مراد سعید نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ جو دہمکیاں دے رہے ہیں اس پر عمل بھی کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان کی فیملی پر حملہ آور ہوتے رہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق پی پی پی کے رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر سیاست میں طیش اور جنون آجائے تو وہ تباہی ہوگی اور کوئی اس سے محفوظ نہیں رہے گا۔۔ انہوں نےکہا کہ لندن میں جو کچھ کیا گیا وہ بہت افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں شائستگی، بردباری اور احترام بنیادی عوامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ کسی کے گھر پر حملہ آور ہوں تو آپ کا گھر کیسے محفوظ رہے گا۔

سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب! کل آپ لندن جائیں اور چار لوگ آپ کو گالیاں دیں تو کیا کر لیں گے؟

رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے معاملے پر بلوچستان کا کوئی ممبر پارلیمانی کمیٹی کا رکن نہیں ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اگر کل ہم عدالت میں چلے گئے تو کیا ہوگا؟

ہم نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے انتہائی جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر اگر نواز شریف یا کسی اور سیاستدان کے گھر پر حملہ کیا تو ہم بھرپور جواب دیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہمیں دشمنی نبھانی آتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اشتعال دلانے کی کوشش نہ کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ صورتحال میں حکومت سے رابطے برقرار رکھنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ الیکشن کمیشن، ایوان چلانے اور قانون میں کسی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے۔

خواجہ آصف نے اپنے خطاب میں استفسار کیا کہ اگر ہم نے اپنے کارکنان کو ہدایت کردی کہ گھروں پہ حملہ کرو تو کیا ہوگا؟ ان کا کہنا تھا کہ چادر اور چہاردیواری کا تقدس پامال نہ کیا جائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اپوزیشن سے دشمنی کررہی ہے۔

ماضی میں کئی مرتبہ برسر اقتدار رہنے والے خواجہ آصف نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقتدار، بصارت اور قوت سماعت چھین لیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت گزر جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں اس پر کھل کر بات نہیں کرنا چاہتا کیونکہ ہماری ایک سیاسی تربیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10/12 دنوں سے حکومت کے سنجیدہ لوگوں کی طرف سے اسمبلی کا ماحول سازگار بنانے کے لیے اجلاس بلائے جارہے ہیں مگر شاہد خاقان عباسی تھوڑی ہی مسافت پر ہیں لیکن انہیں اجلاس میں نہیں بلایا گیا۔

آزادی مارچ سے ن لیگ کو کیاملا؟ خواجہ آصف کا انکشاف

پی ایم ایل (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ روز میاں نواز شریف کے بیٹے کے گھر پر پی ٹی آئی کارکنان نے حملہ کیا اورجن لوگوں نے سرپرستی کی انہیں جانتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ سلسلہ شروع ہوگیا تو پھر بند نہیں ہوگا۔

ہم نیوز کے مطابق خواجہ آصف نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف عدالت کی اجازت سے بیرون ملک گئے ہیں اور ان سے ملاقات اسی گھر پہ ہوئی تھی لیکن پارٹی کا اجلاس ایک ریستوران میں منعقد کیا تھا۔


متعلقہ خبریں