چیف الیکشن کمشنر: عمران خان کے تجویز کردہ نام پر ن لیگ نیم رضامند ہوگئی؟


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے فضل عباس میکن کے نام پر نیم رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

احتساب صرف اپوزیشن کا نہیں، پی ٹی آئی کا بھی ہورہا ہے، حماد اظہر کا دعویٰ

ہم نیوز کے مطابق انتہائی ذمہ دار ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے لیے فضل عباس میکن کا نام وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تجویز کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سابق حکمراں جماعت پی ایم ایل (ن) نے اس پر نیم رضامندی ظاہر کردی ہے۔

پی ایم ایل (ن) کے ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے لندن میں ہونے والے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کے لیے حکومت کی جانب سے پیش کردہ ناموں پر غور کیا گیا تو اس میں فضل عباس میکن کو موزوں قرار دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پی ایم ایل (ن) کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں سے مکمل مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے عدالت جانا بہتر فیصلہ نہیں ہے، کائرہ کا اعتراف

ہم نیوز نے اسی ضمن میں ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے لیے حکومت کی جانب سے پیش کردہ نام کی منظوری کے جواب میں کوشش کی جائے گی کہ دو اراکین الیکشن کمیشن کا تقرر اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ ناموں میں سے ہو۔

دلچسپ امر ہے کہ کچھ دیر قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں حکومت سے رابطے برقرار رکھنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ الیکشن کمیشن، ایوان چلانے اور قانون میں کسی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمر الزمان کائرہ نے چند دن قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تجویز پیش کی تھی وزیراعظم عمران خان اور ان کی ٹیم سے بات چیت نہ کی جائے۔

قمرالزماں کائرہ نے وزیراعظم اور ان کی ٹیم سے بات نہ کرنے کی تجویز دے دی

قابل ذکر امر ہے کہ اپوزیشن الیکشن کمیشن کے معاملے میں پہلے ہی سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواست دائر کرچکی ہے جسے خود قمرالزمان کائرہ نے مناسب عمل قرار نہیں دیا ہے۔


متعلقہ خبریں