سندھ: آٹے کے سرکاری نرخ طے کیے بغیر منافع خوروں کیخلاف سخت اقدام کا حکم

فائل فوٹو


کراچی: سندھ حکومت نے آٹے کے سرکاری نرخ طے کیے بغیر ہی کمشنر کراچی کو حکم دیا ہے کہ منافع خوروں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔

صوبائی حکومت کے احکامات کے رد عمل میں کمشنرنے واضح کیا ہے کہ جب تک حکومت نرخ طے نہیں کرتی کریک ڈاؤن کی ہدایت پر عملدرآمد نہیں ہو سکتا۔

خیال رہے کہ سندھ حکومت نے ملزمالکان کوسستی گندم فراہم کی تھی لیکن آٹےکی قیمت کا تعین تاحال نہیں کیا گیا جس کے سبب شہری اب بھی چکیوں اوردکانوں سےمہنگا آٹا خرید رہےہیں۔

ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں چکی کا آٹا فی کلو 60 روپے یعنی 10 کلوکا تھیلا600 روپے اور فائن آٹا فی کلو قیمت 54 روپے اور 10 کلوکا تھیلا 540 روپےمیں فروخت ہورہا ہے۔

چکی مالکان کہتے ہیں ملزمالکان کوسستی گندم فراہم کی گئی لیکن اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت بہت زیادہ ہےجسکی وجہ سےچکیوں پرآٹےکی قیمت میں کمی کرنا ممکن نہیں۔

سندھ حکومت نےسستی گندم کی فراہمی کے بعد ہدایات کی تھی کہ ملزکی فئیرپرائس شاپس کےذریعےسستا آٹا فروخت کیا جائے لیکن وہ بند ہیں۔

ملزمالکان کہتے ہیں کہ جب تک انھیں ضرورت کی گندم کا پورا کوٹہ فراہم نہیں کیا جاتا آٹےکی قیمت میں کمی نہیں ہوسکتی۔ صوبائی وزیرخوراک سندھ ہری رام کشوری لال بارباررابطہ کرنے کے باوجود مؤقف دینےکوتیارنہیں۔

ماہانہ 64 فلورملزکومحکمہ خوراک کے گودام سے12 جبکہ پاسکوسے6 ہزارٹن گندم فراہم کی جارہی ہے۔۔ لیکن نہ توملزمالکان نےآٹا سستا کیااورنہ ہی سندھ حکومت کی اس ہدایت کوسنجیدہ لیا کہ ملزکے باہرفئیرپرائس شاپس کوکھول کروہاں سےسستاآٹا فروخت کیا جائے۔

ملز کے باہر بنائی گئی فئیرپرائس شاپس پر تالے لگے ہیں اورشہری دکانوں سےمہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق رواں سال تاریخ میں پہلی بارسرکاری گوداموں میں اضافی گندم کی خریداری نہیں کی گئی جبکہ ملزمالکان کو مبینہ طورپر2017 کی اسٹاک کی گئی گندم فراہم کی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں