جنسی ہراسگی کیس: میشا شفیع کا سپریم کورٹ سے رجوع

میشا شفیع کیس: سیشن کورٹ کا حکم کالعدم قرار

فائل فوٹو


اسلام آباد: گلوکارہ میشا شفیع نے جنسی ہراسگی کیس میں لاہور ہائیکورٹ کے 11 اکتوبر کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست گزار نے درخواست میں گورنر پنجاب، وومین محتسب اور علی ظفر کو فریق بنایا ہے۔

یاد رہے رواں سال اکتوبر میں لاہور ہائی کورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے اداکار و گلوکار علی ظفر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی دائر کردہ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے گورنر پنجاب کا فیصلہ درست قرار دیا تھا۔

گلوکارہ میشا شفیع نے گزشتہ سال اداکار و گلوکار علی ظفر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی درخواست جمع کروائی تھی جسے صوبائی محتسب اور بعد ازاں گورنر پنجاب نے ‘تیکنیکی بنیادوں’ پر مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں گلوکارہ نے گورنر پنجاب کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے کیس کو ہائی کورٹ لے جانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے عدالت میں دائر کردہ درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ صوبائی محتسب پنجاب نے علی ظفر کے خلاف ہراساں کرنے کی درخواست خارج کی جس پر انہوں نے صوبائی محتسب کے فیصلے کے خلاف گورنر پنجاب سے اپیل کی۔

بعدازاں گورنر پنجاب نے قانون کے برعکس فیصلہ دیا، انہوں نے درخواست کی تھی کہ عدالت گورنر پنجاب کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

تاہم لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے بھی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے گورنر پنجاب کا میشا شفیع کی ہراساں کرنے سے متعلق درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

جبکہ عدالت نے خاتون محتسب کی جانب سے میشا شفیع کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ بھی درست قرار دیا۔


متعلقہ خبریں